Official Web

اندرون سندھ سے ووٹ لیکر آنے والے کراچی کیلئے کچھ نہیں کرتے: وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کراچی کی حالت اس لیے بری ہے کہ جو پارٹی اندرون سندھ سے ووٹ لیکر آتی ہے وہ شہر قائد کے لیے کچھ نہیں کرتی۔

مہمند میں قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کوشش ہے کہ قبائلی علاقوں کے لیے زیادہ سے زیادہ فنڈز مہیا کریں۔

ان کا کہنا تھا صوبوں نے وعدہ کیا تھا کہ قبائلی علاقے کو این ایف سی کا 3 فیصد حصہ دیں گے، لیکن اب صوبے فنڈز دینے کے لیے تیار نہیں ہیں، خیبر پختونخوا نے اپنا شیئر دے دیا، باقی صوبے کہتے ہیں حالات برے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سب جانتے ہیں کہ دو سال سے حالات برے ہیں، ٹھیک ہونے والے تھے پھر کورونا آگیا، اس وجہ سے پیسہ کم اکٹھا ہوا، کوشش کروں گا کہ کم از کم انضمام شدہ علاقوں اور بلوچستان کو جو فنڈز درکار ہیں وہ ملیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا خدشہ ہے کہ ہمارے دشمن ان لوگوں کے ساتھ پوری طرح سے رابطے میں ہیں جو نہیں چاہتے کہ قبائلی علاقوں کا انضمام ہو، وہ عناصر پوری کوشش کریں گے کوئی نہ کوئی انتشار پھیلایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک سے باہر دشمن ایسے عناصر کو فنڈنگ کرتے ہیں، اور بار بار انضمام میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں، کوشش ہے کہ قبائلی علاقے کی ترقی میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔

عمران خان کہنا تھا اسمگلنگ پاکستان کو تباہ کر رہی ہے، اسمگلنگ کی وجہ سے ہماری انڈسٹری ترقی نہیں کرتی، ہم ایکسپورٹ نہیں کر پاتے اور نوجوان کو روزگار نہیں ملتا، جب تک ایکسپورٹ نہیں کریں گے قرضے کی دلدل سے نہیں نکل سکتے، اس لیے ہمیں اسمگلنگ کو ہر صورت روکنا ہے۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کراچی کے حالات اس لیے برے ہیں کہ اندرون سندھ سے ووٹ لے کر آنے والی جماعت کراچی شہر کے لیے کچھ نہیں کرتی، وہ صرف اپنے علاقوں میں ہی کام کرتے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ن لیگ بھی جس شہر سے ووٹ لے کر آتی تھی بس وہیں کام کرتی تھی، لیکن جو علاقے پیچھے رہ گئے ہیں ہم انہیں آگے لے کر جائیں گے یہ ہماری ترجیح ہے۔