Official Web

چین پر غیر قانونی محصولات عائد کرنے پر 3500 سے زائد امریکی کمپنیوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کردیا

خبر رساں ادارے رائٹرز نے 26 ستمبر کو اطلاع دی ہے کہ پچھلے دو ہفتوں میں ، ٹیسلا اور فورڈ موٹرز سمیت 3500 امریکی کمپنیوں نے ٹرمپانتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے ، جس میں یہ دعوی کیا  گیا ہے کہ امریکی حکومت نے تینکھرب امریکی ڈالر سے زیادہ کی چینی ساختہمصنوعات پر جو اضافی محصولات عائد کیے ہیں ، وہ غیرقانونی ہیں۔ یہ قانونی چارہ جوئی امریکی بین الاقوامی تجارتی عدالت میں کی گئی ، جس میں امریکی حکومت پر بار بار چینی سامان پر محصولات عائد کرنے اور تجارتی اخراجات بڑھانے کا الزامعائد کیا گیا ہے ۔ 
در حقیقت ، عالمی تجارتی تنظیم 15 ستمبر کو  اسبارے میں فیصلہ کر چکی ہے  کہ ٹرمپ انتظامیہنے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دو کھرب امریکی ڈالر سے زیادہ کے چینیسامان پر یکطرفہ طور پر محصولات عائد کیے ہیں۔نیو یارک ٹائمز کی ایک  ​​رپورٹ کے مطابق ، تینتجارتی ماہرین پر مشتمل ڈبلیو ٹی او  کی ایک کمیٹی کاماننا ہے کہ امریکہ نے دو سال قبل چینی سامان پر عائد اضافی محصولات سے بین الاقوامی تجارتکے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ 
   امریکی کنزیومر نیوز اور بزنس چینل (سی این بی سی) نے اس بارے میں تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ محصولات عائد کرنے کا عمل اصل میں خود امریکیوں پر ٹیکس بڑھانے کے مترادف ہے۔جب یہ  سامان امریکہ میں داخل ہوتا ہے تو ،امریکی درآمد کنندہ، امریکی کسٹم کو کسٹم ڈیوٹی ادا کریں گےاور یہ کمپنیاں عام طور پر قیمتوں میں اضافے کے ذریعے صارفین ، یعنی امریکی مینوفیکچررز اور صارفین پر محصولات کے اخراجات عائد کرتی ہیں۔ بلاشبہ یہ امریکی کمپنیوںاور صارفین پر  دہرے ٹیکس کا باعث بنتا ہے۔