Official Web

بھارت میں 11 پاکستانی ہندوؤں کی پراسرار ہلاکت کیخلاف اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا

اسلام آباد:  ملک بھر سے ہندو برادی کے ارکان نے گزشتہ ماہ بھارتی شہر جودھ پور میں گیارہ پاکستانی ہندوؤں کی پراسرار ہلاکت کے خلاف احتجاجاً اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے دھرنا دے رکھا ہے۔

رکن قومی اسمبلی اور پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ رمیش کمار کی سربراہی میں سندھ، خیبر پختونخوا اور ملک کے مختلف حصوں سے بڑی تعداد میں ہندو برادری کے ارکان کا کارواں گزشتہ رات اسلام آباد پہنچا۔

دھرنے کے شرکا نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کےخلاف نعرہ بازی کی۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے اس المناک واقعے کی شفاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے بھی اپیل کی کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔

پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر رمیش کمار نے آج اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندو برادری کا پرامن احتجاج مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم بھارت کے شہر جودھ پور میں گیارہ پاکستانی ہندوں کے قتل کی شفاف تحقیقات چاہتے ہیں۔

انہوں نے بھارتی حکومت سے کہا کہ وہ تمام تفصیلات اور تحقیقاتی رپورٹس کاہندو برادری اور پاکستان کے ساتھ تبادلہ کرے۔ ہر پاکستانی خصوصاً ہندو تجارت اور سیاحت کے فروغ کے لئے پرامن ہمسائیگی کا خواہاں ہے۔

اس موقع پر سائنس وٹیکنالوجی کے وزیر فواد چودھری بھی شرکا سے اظہار یکجہتی کے لئے دھرنے میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت جودھ پور واقعے کی شفاف تحقیقات کے لئے پاکستانی ہندو برادری کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتی ہے۔