Official Web

ہریالی لائے خوشحالی، چینی کسانوں کا ہارویسٹ فیسٹیول متوقع۔

دو ہزار اٹھارہ کے بعد سے ،ہر سال چینی قمری کلنڈر  کے مطابق چھیو فن کے دن ، جس دن میں دن رات کا دورانیہ برابر ہوتا ہے، کسانوں کا ہارویسٹ فیسٹیول  منایا جاتا ہے۔ یہ ، کروڑوں  کسانوں کے لئے چین کا قومی تہوار ہےجو اچھی فصل کی خوشی منانے اور کسانوں کی محنت کو خراج تحسین پیش کرنے  اور  زراعت کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے منایا جاتا ہے۔روان سال یہ تہوار بائیس ستمبر کو منایا جائیگا۔

روان سال چینی کسانوں کے لئے ایک غیر معمولی سال ہے۔ کووڈ-۱۹ کے شدید اثرات کے تحت زراعت سخت متاثر کیا گیا ہے ۔ تاہم چینی کسانوں نے اپنی محنت کی بدولت تمام مشکلات اور  چیلنجوں پر قاپو پا کر اچھی فصل حاصل کیا ہے ۔چین کے  قومی ادارہ برائے اعدادوشمار کے ذریعہ جاری کردہ موسم گرما میں اناج کی پیداوار کے اعداد و شمار کے مطابق ، 2020 میں موسم  گرما میں  اناج کی پیداوار  چودہ کروڑ اٹھائیس لاکھ  دس ہزار  ٹن ہے ، جو 2019 کے مقابلے میں صفر اعشاریہ نو  فیصد کا اضافہ ہے۔یہ  ایک  نیا تاریخی ریکارڈ بھی ہے۔بے مثال وبا کے علاوہ ،ٹڈیوں کی آفات اورانتہائی موسم سمیت منفی اثرات کے تلے چینی کسانوں نے جو محنت کی ہے اور  جو تاریخی فصل حاصل کی ہے ، قابل تحسین ہے ۔اس کے علاوہ روان سال چین میں غربت کے مکمل خاتمے کے ہدف کا پورا ہونے کا سال ہے۔ اس ہدف کی تکمیل کے لئے کسانوں کی خدمات سب سے نمایاں ہیں۔

زراعت ،معاشرے کی بنیاد ہے۔چین میں اصلاحات کی ترقی اور معاشی ڈھانچے میں ترتیب نو کے ساتھ ، اگرچہجی ڈی پی میں زراعت کے تناسب میں مسلسل کمی واقعہوئی ہے ، لیکن قومی معیشت میں زراعت کی بنیادیحیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ چینی کمیونسٹ پارٹی اور  حکومت  بھی ہمیشہ زراعت، دیہی علاقوں اور  کسانوں سے متعلق امور  پر پوری طرح زور دیتی چلی آ رہی ہیں۔زراعت اور دیہی علاقوں کی ترقی  لاکھوںکسانوں پر منحصر ہے۔آج تک چین ایک بڑا زرعی ملکہے ۔ چینی صدر شی جن پھنگ نے بار بار اس بات پرزور دیا ہے کہ اگر چین مضبوط ہونا چاہتا ہے تو ،زراعت کو مضبوط بنایا جانا چاہئے؛ اگر چین خوبصورتیچاہتا ہے تو دیہی علاقوں کو خوبصورت بنایا جانا چاہئے؛اگر چین امیر بننا چاہتا ہے تو کسانوں کو بھی مالدار ہوناچاہئے۔  چینی کسانوں کا ہارویسٹ فیسٹیول کا قیام ملک و قوم کے بقا اور  ترقی کے لئے کسانوں کی کلیدی اور  ممتاز خدمات  کے خراج تحسین کے لئے ہی ہے۔

اس سال کے آغاز سے ، کووڈ -۱۹کی وبا عالمی سطح پرپھیل چکی ہے ، بین الاقوامی فوڈ مارکیٹ میں ٹڈیوں کیآفات ، انتہائی موسم اور دیگر عوامل کے اثر و رسوخکے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر اتار چڑھاؤ آ یا ، عالمیسطح پر فوڈ سیکیورٹی کی صورتحال تیزی سے سنگین ہوگئیہے۔اندازے کے مطابق دنیا بھر میں لگ بھگ انہتر کروڑ افراد بھوکے کے شکار ہیں۔اور 2020 میں ، دنیا میںبھوکے کے شکار آبادی میں کم از کم آٹھ کروڑ تیس لاکھاور  یہاں تک کہ تیرہ کروڑ  کا اضافہ ہوگا۔ توقع ہے کہ اس سال کم از کم 25 ممالک کو قحط سالی کے شدید خطرہکا سامنا کرنا پڑے گا ، اور دنیا کو گزشتہ پچاس سالوںسے خوراک کے بدترین بحران کا سامنہ ہوگا۔

ہریالی لائے خوشحالی۔ اس حالت کے تناظر میں عالمی برادری کو زراعت اور  کسانوں کے کردار کو انتہائی اہمیت دینی چاہیے۔ اس لئے  چینی کسانوں کا ہارویسٹ فیسٹیول نہ صرف چین کا ایک قومی تہوار ہے، بلکہ یہ عالمی برادری کو یاد دلاتا ہے کہ خوراک کی سلامتی بنی نوع انسان کے بقا کی بنیاد ہے۔ تمام ممالک کو  مل کر کام کرنا چاہیے  اور  تمام لوگوں کے لئے  خوراک کی فراہمی کی ضمانت دینے کے لئے جدوجہد کرنا چاہیے۔ یہ کوئی آسان کام نہیں ہے۔