Official Web

ناک کے اسپرے کے ذریعے دی جانے والی کورونا ویکسین کے انسانی ٹرائل کی منظوری

چین نے ناک کے اسپرے کے ذریعے دی جانے والی کورونا ویکسین کے انسانی ٹرائل  کی منظوری دے دی۔

چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والا کورونا وائرس اب تک لاکھوں زندگیاں نگل چکا ہے اور کروڑوں افراد اس وائرس سے متاثر ہیں۔

مہلک وائرس کی ہلاکت خیزی کا توڑ نکالنے کے لیے دنیا بھر کے سائنسدان سر جوڑ کر ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں۔

وہیں چین کے سائنسدان انجیکشن کے ذریعے نہیں بلکہ اسپرے کے ذریعے دی جانے والی کورونا ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں۔

چین نے ناک کے اسپرے کے ذریعے دی جانے والی کورونا ویکسین کے انسانی ٹرائل کے پہلے مرحلے کی منظوری دے دی ہے اور یہ اپنی نوعیت کی پہلی ویکسین ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسپرے ویکسین چین کی زیامین یونیورسٹی اور ہانگ کانگ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے بنائی ہے جس کے ٹرائلز کے لیے چین سے 10 افراد کو منتخب کیا گیا ہے۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ناک میں اسپرے کے ذریعے ویکسین کی آزمائش نومبر میں شروع ہونے کا امکان ہے جب کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی ویکسین ہے جس کی منظوری نیشنل میڈیکل پروڈکٹ ایڈمنسٹریشن نے دی ہے۔

ماہرین کے مطابق ناک میں اسپرے کے ذریعے سے ویکسین کورونا اور نزلے کے لیے مفید ثابت ہوسکتی ہے جب کہ اس کے 3 کلینیکل ٹرائلز میں ایک سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

خیال رہے کہ کورونا کے باعث دنیا بھر میں 9 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 2 کروڑ 98 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔