Official Web

چین اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کے درمیان ماسکو میں ملاقات ، دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کا عزم

دس ستمبر کو  چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ایاور اُن کے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کے درمیانماسکو میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلاسکے موقع پر ملاقات ہوئی۔

اس موقع پر وانگ ای نے کہا کہ  چین پاکستان میں وبائیصورتحال پر مکمل قابو پانے تک  اپنا تعاون جاری  رکھے گا ۔ حقائق نے ثابت کیا ہے کہ وبائی صورتحال بھی چین اور پاکستانکے  ایک ساتھ آگے بڑھنے  میں کوئی رکاوٹ نہیں بن سکی ہے۔ چین پاکستان کے ساتھ مل کر زرعی تعاون اور سی پیک  کی تعمیر کوبہتر انداز میں فروغ دینے کا خواہاں ہےتاکہ عوام مستفید ہوسکیں۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ  دونوں فریقوں کیمشترکہ کوششوں سے  سی پیک  پاکستان کی اقتصادی ترقی اور عوامکے لیے خوشحال زندگی  کے حصول میں مزید اہم کردار ادا کرےگی۔ چین بین الاقوامی کثیرالجہتی پلیٹ فارمز  پر ایک دوسرے کیمضبوط حمایت اور عالمی عدل و انصاف کے تحفظ کے لئےپاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے  پر آمادہ ہے۔آئندہ برس چیناور پاکستان کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہہے ۔فریقین کو  روایتی دوستی کو آگے بڑھاتے ہوئے مستقبل کیمنصوبہ بندی اور  باہمی تعلقات کو ایک نئے درجے تک لانے کےلیے کوشش کرنی چاہیے۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس کو کامیاب قراردیا اور کہا کہ اس سے کثیرالجہتی کے تحفظ اور اقوام متحدہ کیمرکزی حیثیت سے متعلق واضح اشارہ دیا گیا ہے۔ پاکستان اورچین نے ہمیشہ ایک دوسرے پر اعتماد کیا  ہےاور ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ پاکستان چین کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا رہےگا اور چین  مخالف  ہر قسم کے اقدامات کی مخالفت  کی جائےگی۔ پاکستان  سی پیک کی تعمیر کو آگے بڑھانے ،انسداد  غربتسے متعلق تجربات کے تبادلوں کو مستحکم کرنے  ، زرعی تعاونکو فعال طور پر آگے بڑھانے اور دونوں ممالک کے مابین چاروں موسموں کی اسٹرٹیجک شراکت داری کی مستقل ترقی کو فروغ دینےکے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔

اس موقع پر فریقین کے درمیان افغانستان سمیت دیگر امور پر بھیتبادلہ خیال کیا گیا۔