اس وقت چین کے دو ہزار بیس عالمی خدماتی تجارتیمیلے میں ڈیڑھ سو سے زائد مالیاتی ادارے شرکت کر رہے ہیںجن میں یو بی ایس اور مورگن سٹینلے جیسے چوٹی کے بین الاقوامی مالیاتی اداروں سمیت تینتالیس غیرملکیمالیاتی ادارے شامل ہیں۔اس سے چین کی مالیاتی منڈیپر عالمی اعتماد اور توقعات کا خوب اظہار ہوتاہے۔
تجزیہ نگاروں کے خیال میں اس اعتماد اور توقعات کی بنیادچینی معیشت کی مضبوطی اور خطرات سے نمٹنے کیصلاحیت ہے۔اس کے علاوہ ،مالیاتی منڈی میں چین کے جاری کردہ سلسلہ وار کھلے پن کے اقدامات بھی غیرملکی مالیاتیاداروں کے چین پر اعتماد کا منبع ہے۔
ادارہ برائے بین الاقوامی اقتصادیات دی پیٹرسنانسٹیٹوٹ کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق چین میں مالیاتی خدماتی منڈی کا کل حجم 47 ٹریلینامریکی ڈالر بنتا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ چین کی مالیاتیمنڈی غیرملکی کمپنیوں کے لیے پرکشش ہے۔
چین کی مالیاتی منڈی کا دوسرے ممالک کے لیے کھلنے کاعمل جاری رہے گا جس سے چین نیز دنیا کا مالیاتی شعبہ مزیدرواں دواں ہوگا اور اصل معیشت کے لیے بہتر خدمات فراہم کی جا سسکیں گی۔اسی طرح ،کھلے پن پر مبنیچین کی مالیاتی منڈی عالمی صنعتی چین اور سپلائیچین کی بحالی ،باہمی مفادات پر مبنی عالمی معیشتکی تشکیل کے لیے بھی سودمند ہوگی۔