Official Web

پاکستان اب آگے جارہا ہے: مشیر خزانہ

اسلا آباد: مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے حکومت کی 2 سالہ کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم نے دو سال میں زرمبادلہ کے ذخائر کو استحکام دیا اور سختی کے ساتھ ملک کے اخراجات کو کنٹرول کیا لہٰذا پاکستان اب آگے جارہا ہے۔

اسلام آباد میں  پی ٹی آئی حکومت کی دو سالہ کاکردگی پر پریس بریفنگ دیتے ہوئے حفیظ شیخ نے کہا کہ جب حکومت آئی تو بحرانی کیفیت تھی، اندرونی بیرونی خسارے تاریخی سطح پر تھے اور زرمبادلہ کے ذخائر آدھے ہوچکے تھے، ملک کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ تھا اس لیے ہماری پہلی کوشش مالی بحران سے نکلنے کی تھی جس کے بعد ہم نے زرمبادلہ کے ذخائر کو استحکام دیا۔

ملکی اخراجات سے متعلق بات کرتے ہوئے حفیظ شیخ نے کہا کہ مالی بحران کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ حکومت الیکشن کے قریب حد سے زیادہ اخراجات کرتی ہے ، ہم نے  گزشتہ دو سال میں سختی کے ساتھ اخراجات کو کنٹرول کیا، فوجی اخراجات کو منجمد کیا گیا ،وزراء کی تنخواہوں میں کمی کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ان دو سالوں میں 5 ہزار ارب روپے کے ماضی کے قرضے واپس کیے اور کرنٹ اکاؤنٹ کا 20 ارب ڈالر خسارے کو کم کرکے 3 ارب پر لائے، اس کے ساتھ ہی گزشتہ مالی سال اسٹیٹ بینک سے کوئی قرض بھی نہیں لیا گیا۔

حفیظ شیخ نے کہا کہ ہم نے کاروبار کو ترجیح دی، آسان شرائط پر قرض دیے، زرعی پیکج دیا گیا لہٰذا ہم نے پیسے خرچ کیے ہیں تو پاکستانی لوگوں پر خرچ کیے اور اب دنیا پاکستان کے اقدامات کو سراہ رہی ہے۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے تعلق بنایا، دوست ممالک، ورلڈ بینک اور دیگر ادارے آگے بڑھے اور مدد کی کیوں کہ ماضی میں نا برآمدات بڑھ سکی اور نا ہی بیرونی سرمایہ کاروں کو لاسکے۔

کورونا صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے حفیظ شیخ نے کہا کہ کورونا سے ہمارے ریونیو کی گروتھ متاثر ہوئی اس کے باوجود ایک ہزار سے زائد ارب روپے کا کورونا وبا کے دوران پیکج دیا جسے غریبوں اور ضرورتمندوں میں بلا تفریق تقسیم کیا۔

حفیظ شیخ نے مزید بتایا کہ کورونا کے بعد بیرونی سرمایہ کاری اور اسٹاک مارکیٹ میں بہتری آئی ہے اور ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ ترسیلات زر اس ماہ آئیں، جولائی میں برآمدات 6 فیصد بڑھی، سیمنٹ کی برآمدات 46 فیصد بڑھی، موٹر سائیکل کی سیل 31 فیصد بڑھی، اب پاکستان آگے جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 72 فیصد پاکستانیوں کو حکومت اپنی جیب سے بجلی پر اور 90 فیصد کو گیس پر سبسڈی دے رہی ہے۔

حفیظ شیخ نے ملکی ترقی کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ پالیسیوں کا تسلسل جاری رہے گا، پالیسیوں کے اچھے اثرات کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش کریں گے کیوں کہ موقع ملا ہے کہ ایک لیڈرکے ساتھ مل کرعوام کی توقعات کے مطابق کام کریں۔