Official Web

دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ میں بھی لائن پر آجاؤں، بلاول بھٹو زرداری

اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پورا خاندان گرفتار کرلو لیکن 18 وہیں ترمیم پر آنچ نہیں دیں گے۔

چیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے آصف زرداری کی پیشیی کے بعد احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے دھمکانے کےلیے صدر زرداری کو بار بار پیشی پہ بلایا جارہاہے، ہمارے خاندان کے ساتھ نفسیاتی کھیل کھیلا جارہا ہے، میرے کارکنوں کو نشانہ بنایا جارہاہے مگر میں ڈرنے اور جھکنے والا نہیں ہوں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تم نے جو کرنا ہے کرلو چاہے میرے پورے خاندان کو گرفتار کرلو،  لیکن جمہوریت، انسانی حقوق، 18 وہیں ترمیم، آئین اور این ایف سی ایوارڈ پر ایک آنچ بھی نہیں آنے دینگے، بنی گالہ میں بیٹھے کٹھ پتلی وزیراعظم کی ڈور کہیں اور سے ہلتی ہے، یہ جعلی اورکٹھ پتلی حکومت نہیں چل سکتی۔

چیرمین پی پی کا کہنا تھا کہ مجھے دھمکانے کےلیے صدر زرداری کو بار بار پیشی پہ بلایا جارہا ہے، ہمیں دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ ہم بھی لائن پر آجائیں، اسکرپٹ پر عمل کریں، 18 ہویں ترمیم و این ایف سی ایوارڈ پر سمجھوتہ کریں، پارلیمنٹ سے کالا قانون منظور کرائیں، مجھ پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ اگر میں اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹا تو والد، پارٹی اور کارکنوں سے انتقامی سلوک کیا جائے گا، لیکن ہم کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ایک جج کورونا کی وجہ سے آصف زرداری کو ویڈیو لنک پر پیشی کی اجازت دیتا ہے اور دوسرا جج زبردستی عدالت میں پیش کراتا ہے، آج یہ ہمارے ساتھ ہورہا ہے کل کسی اور کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔

بلاول نے احسان اللہ احسان کے فرار کے حوالے سے کہا کہ اے پی ایس کا قاتل بھاگ چکا ہے یہ ریاست پاکستان کی ناکامی ہے لیکن کسی نے از خود نوٹس نہیں لیا، یہ اے پی ایس کے بچوں کو انصاف نہیں دے سکتے وہ مجھے کیا انصاف دیں گے۔