Official Web

شام میں کیمیائی حملوں کا ذمہ دار روس ہے، امریکا

پیرس:امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے شام میں حالیہ مبینہ کیمیائی حملوں کی ذمہ داری روس پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس شام میں جاری خانہ جنگی کی حمایت کرتا ہے۔

فرانس کے شہر پیرس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن کا کہنا تھا کہ روس شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔

انھوں نے نے بتایا کہ دمشق کے قریب باغیوں کے زیر قبضہ مشرقی غوطہ میں کلورین گیس کے حملے میں کم از کم 20 افراد زخمی ہوئے جس میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے’’مشرقی غوطہ میں ہونے والے حالیہ حملوں کے نتیجے میں تشویش بڑھی ہے کہ بشار الاسد کی حکومت نے اپنے ہی عوام کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال جاری رکھا ہوا ہے‘‘۔

ریکس ٹلرسن کا کہنا تھا کہ چاہے کسی نے بھی یہ کیمیائی حملے کیے ہوں لیکن اس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کا ذمہ دار روس ہی ہے کیونکہ جب سے روس شام میں ملوث ہوا ہے، شام میں بے شمارکیمیائی حملے ہوچکے ہیں۔ انہوں نے روس پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ روس اتنا تو کر سکتا ہے کہ وہ ویٹو کرنا بند کرے اور اس معاملے پر سلامتی کونسل میں ہونے والی ووٹنگ میں شرکت سے غیر حاضر نہ رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ روس نے 2013 میں امریکا کے ساتھ شام سے کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنے کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جب کہ روس نے ہی شامی حکومت کو کیمیائی ہتھیاروں کی کنونشن کی خلاف ورزی میں مدد کی ہے، روس نے نومبر میں شام میں اقوام متحدہ کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کی بین القوامی انکوائری کی قرارداد کو بھی ویٹو کیا تھا۔

خیال رہے کہ روس اور چین نے اقوام متحدہ میں مغربی اتحادیوں کی اس کوشش کو روک دیا تھا، جس میں وہ ہتھیاروں کے استعمال پر دمشق پر پابندی عائد کرنا چاہتے تھے