Official Web

دنیا بھرمیں انسانی حقوق کی تنظیموں کا کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا اعلان

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیموں نے 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے غیرقانونی اقدام کو ایک سال مکمل ہونے پر مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہروں اور ریلیوں کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا بھر میں سیاہ فام امریکیوں، فلسطینیوں، ایغور اور روہنگیا افراد کے حقوق کے لیے کام کرنے والی سماجی تنظیموں نے بھارت کی ہندو انتہا پسند حکومت کے خلاف مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی جدوجہد کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کا اعلان کیا ہے۔ مختلف ممالک میں بھارتی قونصل خانوں کے باہر احتجاج کرکے مقبوضہ کشمیر پر بھارت کی جانب سے عائد کردہ پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تسلط کے خلاف آج ’’یوم استحصال‘‘ منایا جائے گا
حقوق انسانی کی تنظیموں کی جانب سے عالمی سطح پر مودی سرکار کی جانب سے کیے گئے 5 اگست کے غیر قانونی اقدام کے خلاف مظاہرے اور سیمینارز وغیرہ منعقد کیے جائیں گے۔ علاوہ ازیں کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کےلیے اقوام متحدہ کے گرد ڈیجیٹل انسانی زنجیر بھی بنائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے: کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے اقوام متحدہ کے گرد ڈجیٹل انسانی زنجیر کا اعلان

واضح رہے کہ 5 2019 کو بھارت کی مودی سرکار نے یک طرفہ طور پر مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے لیے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کا غیر آئینی اور متنازع قدم اٹھایا تھا جسے ایک برس مکمل ہوچکا ہے۔ اس اقدام پر ممکنہ رد عمل کے پیش نظر وادی کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا گیا تھا اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں تاحال نقل و حرکت اور ذرائع رسل و رسائل پر بھارت نے پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

’’عالمی میڈیا نے بھارتی مظالم کو بے نقاب کردیا‘‘

بی بی سی، ٹی آر ٹی، الجزیرہ، فرانس 24 سمیت امریکی اور برطانوی اخبارات نےاس وقت کشمیریوں کی آوازدنیا تک پہنچائی جب مقبوضہ کشمیرمیں انٹرنیٹ کی مکمل بندش تھی اوربھارتی حکومت مقبوضہ وادی میں حالات معمول پر ہونےکا ڈھنڈوراپیٹ رہی تھی۔

بی بی سی نےمقبوضہ وادی میں احتجاج پرکشمیری نوجوانوں کوٹارچرسیلزمنتقل کرنے کیخلاف بھی صدا بلندکی۔ ساٹ Kashmir Indian Army accused of torture – BBC NewsKashmir Indian Army accused of torture – BBC News برطانوی نشریاتی ادارےنےکئی بارمقبوضہ کشمیر میں بےبسی اورخوف کی صورتحال پرتفصیلی رپورٹس شائع کیں۔

ٹی آرٹی نے ویڈیورپورٹز کےذریعےبھارت کےغیر قانونی اقدام کی مخالفت کی۔ادھر الجزیرہ بھی مقبوضہ وادی میں جاری مظالم پر خاموش نہ رہا۔امریکی اخبارات نیویارک ٹائمز،وال اسٹریٹ جرنل سمیت برطانوی اخبارات نےبھی مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کےمظالم کوبے نقاب کیا۔