Official Web

جنریٹر کو بھول جائیں، اپنے گھر کو بجلی گھر بنائیں!

ہانگ کانگ: پاکستان کا ایک بڑا طبقہ موسمِ گرما کی لوڈشیڈنگ کا عذاب جنریٹر، انورٹر، یو پی ایس اور شمسی نظام سے جھیل رہا ہے۔ لیکن ایک بالکل نئی ایجاد ہمارے تمام دکھوں کا مداوا بن سکتی ہے۔ اس گھریلو بجلی گھر کو مونسٹر ایکس کا نام دیا گیا ہے جسے اکیسویں صدی کا جنریٹر کہا جاسکتا ہے۔

انٹرنیٹ پر کراؤڈ فنڈنگ کی ویب سائٹ پر رکھی اس ایجاد کو محدود مدت میں اپنے ہدف سے سینکڑوں گنا زائد رقم مل چکی ہے اور اب یہ پیداوار کے مرحلے میں ہے۔ اس کے ان گنت حیرت انگیز خواص ہیں جن میں 2000 واٹ بجلی کی آؤٹ پٹ، 1700 واٹ آور بجلی اور ایک وقت میں 11 آلات بلکہ ایک برقی کار کو چارج کرنے کی صلاحیت بھی ہے۔

مونسٹر ایکس کو لائف ٹائم گارنٹی کے ساتھ فروخت کیا جارہا ہے۔ اس کے ذریعے ایک ہی وقت میں فریج سے لے کر استری تک گھر کے کئی آلات گھنٹوں تک چلائے جاسکتے اور اسے شمسی پینل سے بھی چارج کرنے کی سہولت بھی حاصل ہے۔ اس میں تیز چارجنگ کرنے والے چار یو ایس بی پورٹ، دیواروں کے لیے چار عدد بجلی کے آؤٹ پٹ جبکہ 60 واٹ کی دو عدد پی ڈی یو ایس بی سی پورٹس لگائی گئی ہیں۔ جبکہ لیتھیئم آئن بیٹری کی لائف ٹائم وارنٹی دی جارہی ہے جو دنیا کی بہترین بیٹری بھی ہے۔ اس کی بیٹری ٹیسلا ٹٰیکنالوجی کی طرز پر بنائی گئ ہے جس کی وارنٹی زندگی بھر کے لئے دی جارہی ہے۔

دوسری جانب مونسٹر ایکس کسی جنریٹر کی طرح بہت بھاری نہیں بلکہ اسے باآسانی کہیں بھی لے جایا جاسکتا ہے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ اسے ایک ایپ کے ذریعے بھی چلانا ممکن ہے۔

مونسٹر ایکس میں یوپی ایس کی سہولت بھی موجود ہے اور بجلی فیل ہونے کی صورت میں یہ ازخود توانائی کی روانی جاری رکھتا ہے۔ اپنے خاص سرکٹ کی بدولت مونسٹر ایکس بہت تیزی سے اپنے اندر بجلی جمع کرتا رہتا ہے۔ انجینیئروں کی خاص ڈیزائننگ کی بنا پر یہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار نہیں ہوتا اور برسوں چلتا رہتا ہے۔

تین طرح سے چارجنگ

مونسٹرایکس کو تین مختلف انداز سے چارج کیا جاسکتا ہے۔ اسے 200 واٹ ڈی سی، 400 واٹ اے سی اور 200 واٹ سولر طریقے سے چارج کیا جاسکتا ہے۔ طریقہ کوئی بھی ہو، 100 فیصد چارجنگ میں دو گھنٹے لگتے ہیں۔ اگرچہ یہ 110 وولٹ بجلی فراہم کرتا ہے لیکن اسے دنیا کے دیگر علاقوں میں رائج وولٹیج کے لئے بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

ایک سو واٹ کے ایک سولر پینل کے ساتھ اس کی قیمت ایک ہزار ڈالر رکھی گئی اور اس کی ترسیل اگلے ماہ اگست سے شروع ہوجائے گی۔

%d bloggers like this: