Official Web

شام میں کارروائی کے دوران 260 جنگجو ہلاک کردیئے گئے، ترک فوج کا دعویٰ

استنبول: ترکی نے شام کے علاقے عفرین میں فوجی آپریشن کے دوران کرد باغی ملیشیا اور داعش کے 260 جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کی فوج کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شام کے سرحدی علاقے عفرین میں آپریشن کے دوران 4 روز میں سیکڑوں باغیوں اور جنگجوؤں کو ہلاک کردیا گیا ہے، ہلاک ہونے والوں میں کرد باغی ملیشیا کے 260 ارکان بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب شام میں فوجی کارروائی پر عالمی طاقتوں کی جانب سے ترکی پر بدستور دباؤ برقرار ہے۔  امریکی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں عفرین میں جاری فوجی کارروائی پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی اور کرد ملیشیا  صبرو تحمل سے کام لیں۔ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے بھی ترک ہم منصب رجب طیب اردگان سے ٹیلی فونک گفتگو کی ہے۔ جس میں انہوں نے ترک صدر سے شام کی وحدت اور اس کی خود مختاری برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ فرانسیسی صدر عمانویل میکرون نے بھی ترک صدر سے ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران عفرین میں فوجی کارروائی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

عالمی دباؤ کے باوجود ترک فوج گزشتہ 5 روز سے عفرین میں آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔ ترکی کا موقف ہے کہ عفرین میں داعش اور امریکی حمایت یافتہ کرد ملیشیا کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے کیونکہ یہ گروپ ترکی کی سلامتی اور خود مختاری کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں اور ہم اپنے شہریوں کے تحفظ کےلئے تمام ضروری اقدام کریں گے۔