Official Web

دھوپ اور چھاؤں سے بجلی بنانے والا جنریٹر

سنگاپور: ہم جانتے ہیں کہ عام شمسی سیل دھوپ سے بجلی بناتے ہیں مگر یہ گھروں کے اندر استعمال نہیں کئے جاسکتے۔ لیکن اب سنگاپور کے ماہرین نے دھوپ اور چھاؤں کے امتزاج سے بجلی بنانے والے جنریٹر کا ایک کامیاب عملی مظاہرہ کیا ہے۔

اسے شیڈو افیکٹ انرجی جنریٹر یا ایس ای جی کا نام دیا گیا ہے جسے نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور نے تیار کیا ہے۔ اس اہم ایجاد کا پہلا عملی نمونہ تیار ہوچکا ہے جس میں شفاف پلاسٹک کو بنیاد میں بچھایا گیا ہے اور چار خانے یا سیل بنائے گئے ہیں۔ ہر خانے میں سونے کا باریک ورق لگا ہے جسے سلیکون کے ایک ٹکڑے پر مضبوطی سے چپکایا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ روشنی اور سائے کے فرق سے بجلی بنانے والا سیل عام شمسی سیلوں سے بھی بہت کم خرچ ہے۔

مکمل روشنی اور مکمل چھاؤں میں جنریٹر بجلی نہیں بناتا بلکہ صرف اسی وقت توانائی تیار کرتا ہے جب اس کے آدھے حصے پر دھوپ اور دیگر نصف حصے پر سایہ پڑا رہے۔ اس فرق سے یہ بجلی کی اچھی مقدار بناتا ہے۔ اس میں بجلی بنانے اور اسے جمع کرنے کا انتظام بھی ہے ۔ مجموعی طور پر یہ فوٹووولٹائک سیل سے دوگنی افادیت رکھتا ہے۔

اس کے ذریعے اسمارٹ فون، اسمارٹ واچ اور دیگر چھوٹے آلات کوچلایا جاسکتا ہے لیکن اپنی اسی خاصیت کی بنا پر یہ حساس سینسر بھی بن سکتا ہے جو کسی بھی قسم کی حرکت کو نوٹ کرسکتا ہے۔ اس میں سونے کا استعمال اسے مہنگا بنا رہا ہے اور اس کی جگہ کسی بہتر اور کم خرچ مٹیریل پر بھی غور جاری ہے تاکہ اس کی لاگت کم کی جاسکے۔

اس اہم ایجاد کی تفصیلات انرجی اینڈ اینوائرمینٹل سائنس کے جرنل میں شائع ہوئی ہیں۔