Official Web

جی ٹونٹی اجلاس، کورونا وائرس کے باعث عالمی معیشت کو دھچکا لگا: چینی صدر

ریاض:  دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کی تعداد کے بعد جی ٹونٹی ہنگامی اجلاس بلایا گیا جس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ عالمی وبا پر قابو پانے کے لئے صحت اور معیشت سے متعلق تمام اقدامات اٹھائیں گے جبکہ چینی صدر کا کہنا تھا کہ وباء کے باعث عالمی معیشت کو دھچکا لگا، بحالی کیلئے مختلف ممالک کو تجارتی رکاوٹیں ہٹانی چاہیے۔

سعودی عرب کے فرمانروا اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان کی سربراہی میں جی ٹی ٹونٹی ممالک کی ہنگامی ٹیلی کانفرنس ہوئی۔ اس کانفرنس کو سماجی فاصلے کے اصول کے پیشِ نظر ورچوئل طور پر منعقد کیا گیا ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک سے تمام مندوبین نے اس کانفرنس میں ڈائل کر کے شرکت کی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جی ٹوینٹی کانفرنس میں امریکی، چینی اور روسی صدور نے شرکت کی، فرانس، کینیڈا، جرمنی اور جاپان کے صدور بھی شرکت کرنے والوں میں شامل تھے۔

اجلاس میں جی 20 ممالک کے سربراہان کے علاوہ عالمی ادارہ برائے صحت، اقوام متحدہ اور ورلڈ بینک کے نمائندے بھی شریک ہیں۔

کانفرنس کے بعد جی ٹی ٹونٹی کی طرف سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا، اعلامیہ میں کہا گیا کہ کورونا وائرس کے خلاف مشترکہ محاذ پر لڑنے کے لئے پر عزم ہیں، عالمی وبا سے پیدا ہونے والے صحت اور معیشت پر اثرات سے نمٹنا اولین ترجیح ہے۔

فيصل بن فرحان

@FaisalbinFarhan

The chaired by the Custodian of the Two Holy Mosques convened to establish a collective effort to face the challenges posed by , with a message of solidarity announced from Riyadh to the whole world: we must work together to prevail over this pandemic

View image on Twitter
490 people are talking about this

اعلامیہ میں مزید بتایا گیا ہے کہ لوگوں کی جانیں، کاروباراور آمدنی بچانے کے لئے پر عز م ہیں، صحت اور معیشت کے شعبے میں تمام ضرورت مند ممالک کی امداد کے لئے پر عزم ہیں۔

جی ٹوینٹی اعلامیہ کے مطابق عالمی وبا پر قابو پانے کے لئے صحت اور معیشت سے متعلق تمام اقدامات اٹھائیں گے، وبا کی روک تھام کے لئے تمام اقدامات اٹھانے پر تیار ہیں، ضرورت پڑی دوبارہ اجلاس بلائیں گے۔

کانفرنس کے دوران چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ وبا کے باعث عالمی معیشت کودھچکا لگا ہے، معیشت کی بحالی کے لئے ممالک کو تجارتی رکاوٹیں ہٹانی چاہیے۔

شاہ سلمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ کورونا عالمی سطح پر معاشی ترقی اور شرحِ نمو کی راہ میں حائل ہوگیا ہے۔ جی ٹوئنٹی ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ کورونا کے خلاف برسرِ پیکار ترقی پذیر ممالک کی مدد کریں۔

سعودی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ اشیا اور خدمات میں رکاوٹوں کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت ہے اور کورونا کی وبا سے لڑنے کے لیے ایک متحدہ جواب ضروری ہے۔ وباء کے خلاف جنگ میں ہم عالمی ادارہِ صحت کے شانہ بشانہ ہیں اور اس سلسلے میں ویکسین کی تیاری میں سعودی عرب تعاون کرے گا۔

انھوں نے کورنا سے متاثر مریضوں کی جلد صحییابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور جن ممالک میں لوگ کورورنا سے لڑتے لڑتے جان ہار گئے ان کے ساتھ تعزیت کی۔

%d bloggers like this: