Official Web

کچن میں موجود اِن عام چیزوں کا استعمال کینسر جیسی خطرناک بیماریوں کا باعث

ہم سب بہت سی ایسی بیماریوں کی وجوہات سے ناواقف ہوتے ہیں جس کی وجہ ہمارے اپنے ہی کچن میں موجود عام چیزیں ہوتی ہیں جو ہارمونز کے مسائل، امراضِ جگر اور کینسر جیسی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہیں۔

کچن میں موجود ان عام چیزوں کی وجہ سے ہمیں متعدد خطرناک بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں اور اگر آپ ان بیماریوں پر قابو پانا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنے کچن سے ان تمام چیزوں کو پھینکنا ہوگا۔

چلیں جانتے ہیں کہ کچن میں موجود وہ کون سی چیزیں ہیں جو خطرناک بیماریوں کا باعث بن سکتی ہیں۔

1۔ نان اسٹک برتن

فوٹو: فائل

ماہرینِ صحت کے مطابق ترقی یافتہ شہروں میں 90 فیصد تک لوگ نان اسٹک برتنوں میں کھانا بناتے ہیں، ان نان اسٹک برتنوں پر (پی ٹی ایف ای) یعنی پولی ٹیٹرا فلورو ایتھائلین کیمیکل یا ٹیفلون کوٹنگ ہوتی ہے۔

اس کیمیکل کی کوٹنگ اس قدر خطرناک ہوتی ہے کہ اس سے دماغ اور پھیپھڑوں کی بیماریوں کے خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔

ضروری ہے کہ آپ نان اسٹک برتنوں کی جگہ لوہے کے برتن میں کھانا بنائیں جو کہ با آسانی مارکیٹ میں دستیاب ہوتے ہیں۔

2۔ ایلومینیم کے برتن

فوٹو: فائل

کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ ایلومینیم ہمارے کچن تک پہنچا کیسے؟ یہ ایلومینیم سستا ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ لوگ اس کے برتن خریدتے ہیں، برطانیہ میں پہلے جیل میں قیدیوں کو ایلومینیم کے برتنوں میں کھانا دیا جاتا تھا کیونکہ کہا جاتا ہے کہ ایلومینیم ایک ایسا زہر ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اثر کرتا ہے۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے ایلومینیم گرم ہونے کے بعد وقتاً فوقتاً آپ کے کھانے میں شامل ہوتا جاتا ہے اور اگر آپ کئی سالوں سے کہ ایلومینیم کے برتن استعمال کررہے ہیں تو اس سے گردے اور پھیپھڑوں سے متعلق مسائل جنم لے سکتے ہیں۔

ماہرین صحت کا مزید کہنا ہے کہ ایلومینیم کے برتن میں کھانا بنانے کی جگہ اسٹین لیس اسٹیل کے برتنوں میں کھانا بنایا جائے۔

3۔ ایلومینیم فوائل پیپر

فوٹو: فائل

ہم سب ہی کھانے کو گرما گرم رکھنے کے لیے ایلومینیم فوائل پیپر کا استعمال کرتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ صحت کے لیے کتنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے؟

اگر ہم کھانے کو ایلومینیم فوائل میں لپیٹ کر رکھتے ہیں تو کھانا اس ایلومینیم کے تمام تر کیمیکل کو اپنے اندر جذب کر لیتا ہے جو کہ صحت کے لیے بے حد نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔

4۔ پلاسٹک کے ڈبے اور پلاسٹک کے بوتل

فوٹو: فائل

ہم سب کے کچن میں بے شمار پلاسٹک کے ڈبوں کا استعمال ضرور ہوتا ہو گا جب کہ ہم پلاسٹک کی بوتلوں میں پانی بھی پیتے ہیں، کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ پلاسٹک صحت کے لیے کتنی مضر ہے۔

فوٹو: فائل

یہ پلاسٹک ایک خطرناک جُز سے بنتی ہے جسے ہم ’بسفینول اے‘ یعنی پی پی اے کہتے ہیں، یہ ہماری صحت کے لیے اتنا خطرناک ہوتا ہے کہ یہ ہمارے مدافعتی نظام اور ہارمونز کو متاثر کرتا ہے۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ آپ کو پلاسٹک کے برتنوں کی جگہ شیشے یا اسٹین لیس اسٹیل کے ڈبوں یا برتنوں کا استعمال کرنا چاہیے۔

5۔ مختلف مراحل سے گزارا ہوا تیل

فوٹو: فائل

ہم سب کے کچن میں ایسا تیل موجود ہوتا ہے جو کہ مختلف مراحل سے گزرنے کے بعد ہی ہم تک پہنچتا ہے اور یہ تیل ہماری صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہوتا ہے۔

اس تیل کے نقصان دہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ریفائنڈ کے عمل میں اس میں مختلف ایسڈ اور کیمیکلز کا استعمال کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے امراضِ قلب اور کینسر جیسے امراض ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

فوٹو: فائل

کیونکہ جب اس ریفائنڈ تیل کو تیز آنچ پر گرم کیا جاتا ہے تو یہ آکسیڈائز ہو کر ٹرانس فیٹ میں تبدیل ہو جاتا ہے جو کہ صحت کے لیے بے حد نقصان دہ ہوتا ہے۔

ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ اس کی جگہ سرسوں کا تیل استعمال کرنا چاہیے کیونکہ اس کے اندر کولیسٹرول کی مقدار کم ہوتی ہے جب کہ اس میں اینٹی آکسیڈینٹس بھی پائے جاتے ہیں۔

نوٹ: یہ معلومات مختلف انٹرنیشنل جرنلز میں شائع شدہ تحقیقات سے حاصل کی گئی ہیں۔ اگر آپ کسی بیماری میں مبتلا ہیں تو اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔