اکستان نے بھارت اور امریکا کے ٹوپلس ٹو ڈائیلاگ کے مشترکہ اعلامیے میں پاکستان کا حوالہ دینے کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہےکہ مشترکہ اعلامیے کو مسترد کرنے اور پاکستان کے تحفظات کے بارے میں سفارتی ذریعے سےامریکا کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ بھارتی وزیرخارجہ اور وزیر دفاع کی جانب سے پاکستان مخالف دعوے بے بنیاد ہیں اور مشترکہ اعلامیےکی یکطرفہ نوعیت پرشدید تحفظات ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ نےکہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال انتہائی خراب ہے، مقبوضہ کشمیر کی یہ خراب صورتحال بھارت کے 5 اگست کے یکطرفہ اورغیر قانونی اقدامات کی وجہ سے ہے۔
ترجمان کےمطابق بھارت کےجارحانہ بیانات اوراقدامات جنوبی ایشیا کےامن اورسلامتی کے لیے شدید خطرہ ہیں، اس صورتحال کو سمجھنےمیں ناکامی عالمی ذمہ داری سے فرار کے مترادف ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کا یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان نے کوالالمپور کانفرنس میں حصہ نہیں لیا، اس کانفرنس پر بڑے مسلم ملکوں کے مسلم امہ میں تقسیم سے متعلق خدشات پر تحفظات تھے جب کہ پاکستان مسلم امہ کے اتحاد اور یک جہتی کے لیے کام جاری رکھے گا۔