Official Web

بھارتی آرمی چیف کا بیان شہریت قانون پر احتجاج سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، ترجمان پاک فوج

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے بھارت کے آرمی چیف کے اشتعال انگیز بیانات شہریت کے متنازع قانون کے خلاف ہونے والے مظاہروں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف نئی دہلی اور پٹنا سمیت دیگر شہروں میں بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں۔

بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس اور اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بھی شہریت کے متنازع قانون کے خلاف مظاہروں میں شریک ہیں۔ اس کے علاوہ بھارتی فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی شخصیات بھی اس قانون کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔

مظاہروں کو روکنے کے لیے مودی سرکار نے کئی شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے لیکن اس کے باوجود مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

اس صورت حال میں بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت کے اشتعال انگیز بیانات پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کی طرف سے اشتعال انگیز بیانات اور ایل او سی پر تیاریاں بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف ہونے والے مظاہروں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش لگتی ہے۔

میجر جنرل آصف غفور نے مزید کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج بھارت کی طرف سے جارحیت کا بھرپور جواب دیں گی۔