Official Web

احتساب عدالت نے شہباز شریف خاندان کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیدیا

لاہور:  لاہور کی احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ان کی فیملی ارکان کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیتے ہوئے نیب کی درخواست منظور کر لی ہے۔ عدالت نے ڈی جی نیب کی جانب سے اثاثے منجمد کرنے کے احکامات کی توثیق کر دی۔

احتساب عدالت کے جج چودھری امیر محمد خان نے نیب کی درخواست پر فیصلہ سنایا جس میں شہباز شریف، ان اہلیہ اور بیٹوں کے اثاثے منجمد کرنے کی حکم دے گیا ہے۔

اس سے پہلے ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد نے شہباز شریف اور ان کے خاندان کے اثاثے منجمد کیے اور عدالت سے توثیق کیلئے درخواست دی تھی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔

احتساب عدالت کے احکامات کے تحت شہباز شریف خاندان کی صوبے بھر میں دو درجن کے قریب جائیدادیں منجمد ہونے کے فیصلہ کی توثیق ہوئی۔ ان میں شہباز شریف کے ماڈل ٹاؤن کے دو گھروں سمیت مختلف جگہوں پر جائیدادیں شامل ہیں۔

ایبٹ آباد ڈونگہ گلی میں 9 کنال کا پلاٹ، ہری پور میں 2 جائیدادیں، جوہر ٹاؤن لاہور میں 13 جائیدادیں، چنیوٹ میں 2 پراپرٹیز، ڈیفنس فیز 5 لاہور میں 2 پلاٹ بھی منجمد کر دیے گئے ہیں۔

عدالت نے شہباز شریف خاندان کے افراد کی مختلف کمپنیوں میں موجود شئیرز کو بھی منجمد کرنے کا حکم دیا ہے۔ احتساب عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ شہباز شریف اور ان کے خاندان کے ارکان 14 دنوں میں اپنے اعتراضات داخل کر سکتے ہیں۔

اس سے قبل نیب نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات کے دوران شواہد ملے ہیں کہ شہباز شریف نے اپنی دونوں بیویوں کے نام پر جائیدادیں بنا رکھی ہیں، لہذا تمام فیملی کے ارکان کے اثاثے منجمد کیے جائیں