Official Web

نیب نے شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لے لی

اسلام آباد: نیب نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لے لی۔

سپریم کورٹ میں آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست پرسماعت ہوئی۔

نیب کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے بولی کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی بنائی، جس نے بتایا بولی کے عملے میں بعض بے قاعدگیاں ہوئیں، کم ترین بولی دینے والے کا ٹھیکہ کامران کیانی کے کہنے پر منسوخ کیا گیا، کیونکہ کامران کیانی نے فواد حسن فواد کو رشوت دی۔

نعیم بخاری نے بتایا کہ پانچ کروڑ سے زائد رقم فواد حسن فواد کے بھائی اور ان کی اہلیہ کے اکاؤنٹ میں گئی، شہباز شریف نے انکوائری کے لیے اینٹی کرپشن کو کیس بھجوایا، لیکن اس کا مقصد کم ترین بولی دینے والے کوہراساں کرنا تھا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آشیانہ کیس کی ساری کہانی میں شہباز شریف کا رول اچھے بچے کا ہے، شہباز شریف نے پہلے انکوائری کرائی پھر معاملہ انٹی کرپشن کو بھیجا، ابھی تک لگ رہاہے فود حسن فواد کا کردار برے بچے کا ہے۔

دوران سماعت اہم پیش رفت یہ ہوئی کہ نیب نے شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لے لی۔ نیب نے وزیراعلیٰ پنجاب کے عملدرآمدسیکرٹری فوادحسن فواد کی ضمانت کے خلاف درخواست بھی واپس لے لی۔

سپریم کورٹ نے شہباز شریف کے خلاف درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹاتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ کا شہباز شریف کے متعلق فیصلہ ٹرائل پراثرانداز نہیں ہو گا۔