Official Web

113 رنز؛ یاسرشاہ نے بیٹسمینوں کو آئینہ دکھادیا

کراچی: پاکستانی اسپنر یاسر شاہ نے ایڈیلیڈ ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 113 کی اننگز کھیل کر قومی بیٹسمینوں کو آئینہ دکھادیا۔

ان کی عمدہ کاوش سے کئی ریکارڈز بھی وجود میں آگئے، وہ 2006 کے بعد آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے سنچری جڑنے والے پہلے پاکستانی بنے، ان سے قبل یہ کارنامہ 13 برس قبل کراچی میں بھارت کیخلاف کامران اکمل نے 113 رنز بناکر انجام دیا تھا، یاسر زیریں نمبروں پر سنچری داغنے والے نویں پاکستانی بنے، یہ یاسر کی پہلی فرسٹ کلاس سنچری بھی شمار ہوئی۔

یاسر نے حالیہ ٹور میں 60.33 کی غیرمعمولی اوسط سے رنز بناکر دیگر بیٹسمینوں کو سوچنے پر بھی مجبور کردیا ہے، تاہم وہ اپنے بنیادی کام بولنگ میں خاصے مہنگے ثابت ہوئے، جس میں ان کی اوسط 100.50 بنی، اب تک 7 بیٹسمین آسٹریلیا کیخلاف آٹھویں یا اس سے نچلے نمبروں پر سنچری بنانے میں کامیاب ہوئے، یاسر سے قبل بھارتی وکٹ کیپر وردھیمان ساہا نے 2017 کے رانچی ٹیسٹ میں 117 کی اننگز کھیلی تھی۔

سنچری کاوش کے بعد یاسر کی مجموعی ٹیسٹ اوسط بڑھ کر 14.06 ہوگئی، اس طرح اب کمترین اوسط میں جیروم ٹیلر (12.96) ہی ان سے پیچھے رہ گئے ہیں،پاکستان کی آخری چار وکٹوں نے پہلی اننگز میں 213 رنز کا اضافہ کیا،یہ لوئرآرڈر کی آسٹریلیا میں دوسری بہترین کاوش شمار ہوئی، اس سے قبل 2016 کے گابا ٹیسٹ میں پاکستان کے چار اختتامی پلیئرز نے مجموعی طور پر 230 رنز اسکور بورڈ پر جمع کیے تھے، بابر اعظم اور یاسر نے ساتویں وکٹ کیلیے 105 کی شراکت داری بنائی۔

یہ آسٹریلیا کیخلاف پاکستان کیلیے اس پوزیشن کی بہترین ساجھے داری بھی شمار ہوئی، نویں وکٹ کیلیے عباس اور یاسر نے 87 کی پارٹنر شپ قائم کی، یہ بھی آسٹریلیا میں بہترین شراکت رہی، یہ مجموعی طور پر نویں وکٹ پر آسٹریلیا کیخلاف بہترین پارٹنر شپ شمار ہوئی، ساتویں وکٹ کیلیے حالیہ سیریز میں پاکستان کی اوسط 89.33 رہی، یہ سیریز میں کسی بھی دوسری وکٹ سے زیادہ شمار ہوئی، ٹاپ فائیو کی اوسط 18.77 ریکارڈ ہوئی جبکہ زیریں 5 کی اوسط 40 رہی۔