Official Web

برطانوی وزیراعظم نے مسلمان خواتین سے متعلق غیر اخلاقی بیان پر معافی مانگ لی

برطانوی وزیرِاعظم بورس جانسن نے مسلمان خواتین سے متعلق غیر اخلاقی بیان پر معافی مانگ لی۔

بورس جانسن نے اپنے ایک مضمون میں برقع پہننے والی مسلمان خواتین کو ‘بینک ڈاکو’ اور ‘ڈاک خانہ’ قرار دیا تھا۔

بورس جانسن کے متنازع بیان پر انہیں اپنی سیاسی جماعت کنزرویٹو کے اندر بھی شدید تنقید کا سامنا تھا۔

برطانیہ کی لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے سکھ رکن پارلیمنٹ تن من جیت سنگھ نے بھی بورس جانسن کو پارلیمنٹ میں مذہبی منافرت سے متعلق بیان پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

پاکستانی اداکارہ ارمینا خان نے سابق میئر لندن کو مسلمان خواتین سے متعلق تضحیک آمیز بیان دینے پر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا اب ایک اور قابل احترام شخص بتائیں گے کہ خواتین کو کیا پہننا چاہیے اور کیا نہیں۔

اب اطلاعات ہیں کہ اگلے ماہ ہونے والے عام انتخابات سے قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے مسلمان خواتین سے نازیبا کلمات پر معافی مانگ لی ہے۔

کنزرویٹو پارٹی کے اندر اسلاموفوبیا کے خلاف مہم چلانے والی سعیدہ وارثی نے بورس جانسن کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔

Sayeeda Warsi

@SayeedaWarsi

For the first time Boris Johnson apologises and says sorry for ‘hurt’ caused by @Conservatives
This is good – a start
Slowly slowly, kicking & screaming, I am hopeful my Party will eventually accept it must root out racism within our ranks https://www.theguardian.com/news/2019/nov/27/boris-johnson-says-sorry-for-hurt-caused-by-islamophobia-within-conservative-party?CMP=share_btn_tw 

Boris Johnson says sorry for ‘hurt’ caused by Tory Islamophobia

Conservative candidate also calls on PM to apologise for comments about Muslim women

theguardian.com

92 people are talking about this

سعید وارثی نے کہا کہ یہ ایک اچھا اقدام ہے، مجھے امید ہے کہ میری پارٹی اپنے اندر اعلیٰ درجے پر موجود نسل پرستانہ سوچ کا نا صرف اعتراف کرے گی بلکہ اسے جڑ سے ختم بھی کرے گی۔