Official Web

واٹس ایپ میں خودبخود ڈیلیٹ ہوجانے والے میسیجز کی ایک بار پھر تیاری

سلیکان ویلی: مشہورِ زمانہ میسیجنگ، کالنگ اور سوشل پلیٹ فارم ’’واٹس ایپ‘‘ نے ایک بار پھر سے ازخود ختم ہوجانے والے پیغامات کا آپشن متعارف کروانے کی تیاری شروع کردی ہے۔ تاہم یہ سہولت ابھی صرف اس کے نئے بی ٹا ورژن ہی میں دستیاب ہے جسے ’’گوگل پلے بی ٹا پروگرام‘‘ سے رجسٹرڈ صارفین ہی ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔

واٹس ایپ کی بی ٹا ریلیز پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ’’ڈبلیو اے بی ٹا انفو ڈاٹ کام‘‘ کے مطابق، واٹس ایپ کی اس نئی بی ٹا اپ ڈیٹ کا نمبر 2.19.348 ہے جس میں گزشتہ ماہ ’’غائب ہوتے پیغامات‘‘ (Disappearing Messages) کا تجرباتی فیچر کچھ تبدیلیوں کے بعد ’’ڈیلیٹ میسیجز‘‘ کے نئے نام سے شامل کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ واٹس ایپ نے گزشتہ ماہ 7 اکتوبر 2019 کو اپنے بی ٹا ورژن 2.19.282 میں ’’غائب ہوتے پیغامات‘‘ کا فیچر شامل کیا تھا لیکن بعد کی ریلیزز میں یہ موجود نہ تھا۔ اس طرح تقریباً ڈیڑھ ماہ غائب رہنے کے بعد یہ فیچر ایک بار پھر نمودار ہوا ہے۔

نئی بی ٹا اپ ڈیٹ سے پتا چلتا ہے کہ واٹس ایپ پر بھیجے گئے پیغامات کو صارفین اپنی سہولت کے مطابق ایک گھنٹے، ایک دن، ایک ہفتے، ایک مہینے اور ایک سال بعد تک خودبخود ڈیلیٹ ہوجانے کے قابل بنا سکتے ہیں۔ یہی فیچر واٹس ایپ کے ’’ڈارک موڈ‘‘ میں بھی دستیاب ہوگا جبکہ اس کا اطلاق انفرادی روابط (contacts) کے علاوہ واٹس ایپ گروپس میں بھی کیا جاسکے گا، البتہ یہ کام صرف گروپ ایڈمن ہی کرسکے گا۔

ڈیلیٹ میسیجز کا نیا فیچر عام صارفین کےلیے کب تک دستیاب ہوگا؟ اس بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا، لیکن اتنا ضرور یقینی ہے کہ شاید اب اس کے عوامی سطح پر متعارف ہونے میں زیادہ دن نہیں لگیں گے۔

واضح رہے کہ کسی بھی سافٹ ویئر یا ایپ کا ’’بی ٹا ورژن‘‘ صرف مخصوص صارفین کو آزمائشی طور پر فراہم کیا جاتا ہے تاکہ وہ اسے ہر طرح سے استعمال کرنے کے بعد اس کی خوبیوں اور خامیوں کے بارے میں ڈیویلپرز کو آگاہ کریں؛ اور یوں وہ سافٹ ویئر/ ایپ جب عام صارفین تک پہنچے تو اسے تمام خامیوں سے پاک کیا جاچکا ہو۔

%d bloggers like this: