Official Web

شہباز شریف پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفی

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) سے استعفیٰ منظور کرلیا گیا۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق ن لیگ کے صدر شہباز شریف کا بطور چیئرمین پی اے سی استعفیٰ منظور کرلیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے اعلامیے کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے شہبازشریف کا استعفیٰ منظور کیا، استعفیٰ کا اطلاق 20 نومبر سے ہوگا۔

پی ٹی آئی نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کیلئے شہبازشریف کا نام مسترد کردیا

ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے ذاتی مصروفیات کی بناء پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی جگہ اب ن لیگ کے رانا تنویر کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کیلئے نامزد کیے جانے کا امکان ہے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین شہباز شریف ہوں گے، حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس 28 نومبر کو طلب کرلیا گیا ہے اور یہ اجلاس چیئر مین پی اے سی کے انتخاب کے لیے بلایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ عام طور پر اپوزیشن لیڈر ہی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین ہوتا ہے یا پھر اپوزیشن سے تعلق رکھنے والا کوئی رکن اسمبلی اس کا چیئرمین ہوتا ہے تاہم پاکستان تحریک انصاف کے حکومت قائم ہونے کے بعد جب اس کمیٹی کے چیئرمین کے تقرر کا معاملہ اٹھا تو اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو اپوزیشن نے متفقہ طور پر نامزد کیا۔

شہباز شریف پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے بلامقابلہ چیئرمین منتخب

البتہ 29 اکتوبر 2018 کو حکومت نے شہباز شریف کا نام مسترد کردیا۔ تقریباً دو ماہ تک یہ معاملہ یونہی چلتا رہا تاہم بالآخر حکومت شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی مقرر کرنے پر رضا مند ہوگئی اور 21 دسمبر 2018 کو شہباز شریف بلامقابلہ چیئرمین پی اے سی منتخب ہوگئے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا کام حکومتی اخراجات پر نظر رکھنا ہوتا ہے اور کسی بھی بدعنوانی کے شبے پر کمیٹی کو اختیار ہے کہ وہ تحقیقات کرے اور معاملہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھیج دے۔

%d bloggers like this: