Official Web

ٹک ٹاک کا نئی میوزک سٹریمنگ ایپ متعارف کرانے پر غور

لاہور:  دنیا بھر میں سوشل میڈیا میں تیزی سے جگہ بنانے والی ایپ ٹک ٹاک اس وقت تیزی سے لوگوں میں اپنا گھر رہی ہے، ایپ کی خاص وجہ اس میں ویڈیو شیئرنگ کے ذریعے تیس سکینڈ کی ویڈیوز بنا کر لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرانا ہے جس کو صارفین کا پسند کر رہے ہیں، صرف اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس ایپ کے اب تک پچاس کروڑ صارف ہیں جو تیزی سے پھیل رہے ہیں۔

قوی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر یہی تسلسل چلتا رہا تو آئندہ چند سالوں کے دوران یہ ایپ فیس بک کے بعد سب سے زیادہ استعمال کرنے والی ایپ بن جائے گی، اس وقت دوسرے نمبر فیس بک کی زیر ملکیت ایپ واٹس ایپ ہے جس کے صارفین کی تعداد 1.5 ارب ہے جبکہ فیس بک استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 2.5 ارب کے قریب ہے۔

چین کی ویڈیو شیئر والی ایپ کے حوالے سے بڑی خبر آئی ہے، سوشل میڈیا اپلیکیشن ٹک ٹاک کی مالک کمپنی رواں سال کے آخر تک ایک نئی میوزک سٹریمنگ ایپ متعارف کرانے پر غور کر رہی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے فنانشل ٹائمز کے مطابق ٹک ٹاک کی مالک چینی کمپنی بیجنگ بائٹ ڈانس اس حوالے سے میوزک کی دنیا کے بڑے ناموں بشمول یونیورسل میوزک، سونی میوزک اور وارنر میوزک کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔

اس بات چیت کا مقصد ہے کہ ٹک ٹاک ایپ کے لیے نئی میوزک سبسکریپشن حاصل کرتے ہوئے مذکورہ کمپنیوں کے گانے اپلیکیشن میں شامل کر سکے اور صارفین ان گانوں سے لطف اندوز ہو سکیں۔

فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک اپنی میوزک سٹریمنگ اپلیکیشن دنیا کی ابھرتی مارکیٹیوں مثلاً انڈیا، انڈونیشیا اور برازیل میں متعارف کرائیگا تاہم مستقبل میں ایپ امریکا میں بھی متعارف کرائی جائے گی۔

ایپ میں صارفین کے پسندیدہ گانوں کے علاوہ ویڈیو لائبریری بھی موجود ہو گی جس میں چھوٹے چھوٹے ویڈیو کلپس رکھے جائیں گے۔ ان ویڈیو کلپس کو صارفین اپنے پسندیدہ گانوں کی ویڈیوز بنانے کے لیے استعمال کر سکیں گے۔

رپورٹ کے مطابق بائٹ ڈانس کی جانب سے اس نئی ایپ کو تاحال کوئی نام نہیں دیا گیا اور یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ صارفین کو اپلیکیشن کی سبسکریپشن کے لیے کتنے پیسے دینے ہوں گے۔ تاہم توقع کی جا رہی ہے کہ اس ایپ کی سبسکریپشن ماہانہ بنیادوں پر 10 امریکی ڈالرز سے کم میں حاصل کی جا سکے گی۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس ایپ کے حوالے سے بائٹ ڈانس سے مزید معلومات لینے کے لیے رابطہ کیا گیا تاہم مزید معلومات شیئر نہیں کی گئیں۔