Official Web

حکومت اور تاجروں کے مذاکرات کامیاب، شناختی کارڈ کی شرط موخر

اسلام آباد: حکومت اور تاجروں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں اور شناختی کارڈ کی شرط موخر کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

وفاقی وزارت خزانہ میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور مرکزی تنظیم تاجران کے وفد کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں تاجروں کے مطالبات پر بات چیت کی گئی۔

بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ امید ہے آج تاجروں سے معاملات طے پاجائیں گے، چاہتے ہیں تاجر بھی خوش ہوں اور حکومت کے مقاصد بھی پورے ہوجائیں، معاملے کو بہتر انداز میں حل کرنا چاہتے ہیں، تاجروں کے ساتھ بہت اچھی میٹنگ ہوئی ہے۔

تاجر رہنما کاشف چوھدری نے بتایا کہ شناختی کارڈ کے زریعے خرید وفروخت کی شرط پرکارروائی تین ماہ کیلئے موخر کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے، 10 کروڑ تک سالانہ سیلزوالے تاجروں کو ود ہولڈنگ ایجنٹ نہیں بنایا جائے گا، سیلز ٹیکس رجسٹریشن کیلئے بجلی کے بل کی حد 6 لاکھ روپے سالانہ سے بڑھا کر 12 لاکھ روپے سالانہ ہوگی۔

کاشف چوھدری نے کہا کہ نیا رجسٹریشن اور ٹیکس ریٹرن فارم اردو میں مہیا کیا جائے گا، ملکی اور مقامی سطح پر مسائل کے حل کیلئے تاجر نمائندگان کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی، جیولرز کے مسائل ،آڑھتیوں کی سالانہ فیسوں میں کمی کیلئے تاجروں کی کمیٹی الگ سے مسائل حل کروائے گی، کم منافع والے ہول سیلرز کیلئے ٹرن اوور کی شرح کو تاجروں کی کمیٹی کی مشاورت سے مزید کم کیا جائے، دس کروڑ تک سالانہ سیل پرٹرن اوور ٹیکس کی شرح کو 1.5% سے کم کرکے 0.5% کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اضافی ٹیکسز اور شناختی کارڈ کی شرط کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں تاجروں کی دوسرے روز بھی شٹرڈاؤن ہڑتال ہوئی۔ گزشتہ روز بھی تاجر رہنماؤں کے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کے ساتھ مذاکرات ہوئے تھے تاہم کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی تھی۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے تاجروں کیلئے فکسڈ ٹیکس اسکیم تیار کرلی ہے۔