Official Web

خشک میوہ جات کا استعمال کینسر اور قبل از وقت موت سے بچا سکتا ہے

خشک میوہ جات غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں جن کا استعمال نہ صرف انسانی دماغ کے  لیے بے حد مفید ہے  بلکہ یہ کینسر جیسے مہلک مرض کے خلاف بھی مزاحمت کرتے ہیں۔

بہترین خوراک انسان کی صحت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ اسے خطرناک بیماریوں سے بچانے کے لیے بھی بے حد مؤثر سمجھی جاتی ہے۔

ماہرین کا کہناہے کہ روزانہ 20 گرام خشک میوہ جات (جن میں اخروٹ، ہیزل نٹ، اور مونگ پھلی وغیرہ شامل ہیں) کا استعمال کرنے سے انسان میں امراض قلب، کینسر اور بر وقت موت کے خطرات میں کمی ہوتی ہے۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق خشک میوہ جات میں ’پولی اَن سیچوریٹڈ فیٹس اور مونو اَن سیچوریٹڈ فیٹس‘ پائے جاتے ہیں جو کہ انسانی جسم میں پائے جانے والے ایل ڈی ایل کولیسٹرول جسے خطرناک چربی بھی کہا جاسکتا ہے اسے کم کرنے میں مدد دیتا ہے جب کہ ان میں ایسی خاصیت بھی پائی جاتی ہے جو کہ جسم میں کولیسٹرول کی مقدار کو کم رکھتا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق 8 لاکھ سے زائد ایسے لوگ جو روزانہ 20  گرام خشک میوہ جات کا استعمال کرتے  تھے (جو کہ ایک مٹھی کے برابر ہوتے ہیں) ان لوگوں میں دل کے امراض کے خطرات میں 30 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی جب کہ کینسر جیسے امراض کے خطرات میں 15 فیصد کمی اور قبل از وقت موت کے خطرات میں 22 فیصد کمی واقع ہوئی۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ خشک میوہ جات کا استعمال کرنا انسان کی بھوک میں کمی بھی پیدا کرتا ہے جس سے وزن کم کرنا مزید آسان ہوجاتا ہے۔

اس تحقیق میں شامل لوگوں نے جن میوہ جات کا ستعمال کیا اس میں مونگ پھلی، اخروٹ اور ہیزل نٹ شامل تھے جو کہ فائبر، پروٹین، وٹامن، اور نمکیات سے بھرپور ہوتے ہیں۔

اخروٹ میں دیگر خشک میوہ جات کے مقابلے میں اینٹی آکسیڈنٹ بھی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔۔۔۔فوٹو: بشکریہ میڈیکل نیوز ٹوڈے

ماہرین کا کہنا ہے کہ ان تمام کے مقابلے میں سب سے زیادہ غذائیت اخروٹ میں پائی جاتی ہے جس میں اومیگا تھری بھرپور مقدار میں ہوتا ہے جو کہ جلد کے لیے بھی بے حد فائدے مند ہے۔

امریکن سوسائٹی کی تحقیق کے مطابق اخروٹ میں  دیگر خشک میوہ جات کے مقابلے میں اینٹی آکسیڈنٹ بھی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ روزانہ خشک میوے جات کا استعمال کرنے سے انسان بہت صحت مند زندگی گزارتا ہے۔