Official Web

مردوں کو اعزاز ملنے پر سوال کیوں نہیں اٹھایا جاتا؟ مہوش حیات بھڑک اٹھیں

کراچی: اداکارہ مہوش حیات نے انہیں تمغہ امتیاز ملنے پر سوال اٹھانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں سے خواتین کی کامیابی کیوں ہضم نہیں ہوتی اور جس طرح خواتین کے کردار پر سوال اٹھائے جاتے ہیں اس طرح مردوں پر سوالات کیوں نہیں اٹھائے جاتے۔

پاکستانی اداکارہ مہوش حیات کو شوبز انڈسٹری میں گراں قدر خدمات انجام دینے کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے 23 مارچ کو تمغہ امتیاز دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم جب سے یہ اعلان ہوا ہے مہوش حیات لوگوں کے نشانے پر آگئی ہیں۔ لوگ سوال اٹھارہے ہیں کہ مہوش حیات نے آخر ایسا کون ساکارنامہ انجام دے دیا جس کے صلے میں انہیں تمغہ امتیاز دیا جارہا ہے۔

حال ہی میں مہوش حیات نے ایک انٹرویو کے دوران تمغہ امتیاز ملنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا بطور پاکستانی صدر پاکستان سے سول ایوارڈ حاصل کرنا ایک خواب جیسا ہے۔ مہوش حیات نے بتایا جب مجھے تمغہ امتیاز دینے کااعلان کیا گیا تو مجھے یقین نہیں آیا میری آنکھوں میں خوشی کے آنسو تھے۔ میں کراچی کی رہنے والی ایک عام سی لڑکی ہوں جو صرف اپنے خواب پورے کرنا چاہتی ہے تاہم یہ اعزاز ملنے کا مطلب ہے کہ میری محنت کو دنیا بھر میں تسلیم کیا جارہا ہے۔

مہوش حیات نے انہیں تمغہ امتیاز ملنے پر تنقید کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے ایوارڈ ملناچاہئے یا نہیں یہ ایک الگ معاملہ ہے اور لوگ اس پر اپنی رائے دینے کے حقدار ہیں، تاہم اس حوالے سے میری کردار کشی کرنا حد پار کرنے کے مترادف ہے۔ ہماری انڈسٹری میں اگر کوئی خاتون کامیابی حاصل کرتی ہے یا اسے اس کے کام کے لیے سراہا جاتا ہے تو لوگ کیوں اس کے کردار پر شک کرنے لگ جاتے ہیں؟ جب کہ کسی آدمی کے کام کو جب سراہا جاتا ہے اور اسے کسی اعزاز سے نوازا جاتا ہے تو لوگ اس کے کردار پر سوال کیوں نہیں اٹھاتے؟

مہوش حیات نے خود پر تنقید کرنے والوں سے سوال پوچھتے ہوئے کہا کیا پاکستانی خواتین ملک کی ترقی میں حصہ ڈالنے میں کسی سے کم  ہیں؟ میں کئی پلیٹ فارم پر خواتین کے لیے کھڑی ہوئی اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہمیں ابھی طویل سفر طے کرنا ہے۔

مہوش حیات کا کہنا تھا کہ تمغہ امتیاز کی صورت میں مجھ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ بہت ساری لڑکیاں مجھے رول ماڈل کے طور پر دیکھتی ہیں اور میں نے ہمیشہ اس بات پر یقین رکھا ہے کہ میں دیگر خواتین کے لیے اچھی مثال قائم کروں۔