نیویارک : لبنان کے وزیر خارجہ عبداللہ بو حبیب نے اسرائیل لبنان جنگ سے متعلق امریکی صدر جو بائیڈن کے بیان پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےلبنانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بائیڈن کی اقوام متحدہ میں تقریر امید افزا نہیں تھی، اس سے مسئلہ حل نہیں ہوگا تاہم میں پھربھی پر امید ہوں کہ امریکا واحد ملک ہے جو مشرق وسطیٰ میں صورتحال بدل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری نجات کیلئے امریکا کا کردار اہم ہے، لبنان خود سے لڑائی ختم نہیں کر سکتا، ماضی کی مایوسیوں کے باوجود امریکا کی مدد درکار ہے۔
لبنانی وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ لبنان میں جنگ سے اسرائیلیوں کی گھروں کو واپسی میں مدد نہیں ملے گی، اس کا حل صرف مذاکرات میں ہی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن کاکہنا تھا کہ دنیا کو اس وقت بہت سے چیلنجز کاسامنا ہے ، دنیا میں بہت لوگ مشکلات کو دیکھ رہے ہیں، میں سمجھتا ہوں مشکلات سے نکلنے کا راستہ ہوتا ہے۔
امریکی صدر نے کہاکہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت پر دنیا کو 7 اکتوبر کی ہولناکیوں سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے، غزہ میں شہری اور یرغمالی ہولناک لمحات سے گزر رہے ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ غزہ میں ہزاروں فلسطینی اوربچےانتہائی مشکل حالات میں ہیں، مشرق وسطیٰ میں جنگ کا پھیلاؤ کسی کے حق میں نہیں، ہر مسئلے کا سفارتی حل ممکن ہوتا ہے، مسئلہ فلسطین کا حل دو ریاستوں کے قیام میں ہے۔
دوسری جانب لبنان اسرائیل جنگ پر سلامتی کونسل کا اجلاس پاکستانی وقت کے مطابق کل رات 3 بجے ہوگا۔