بیروت : اسرائیل نے مواصلاتی آلات سے دھماکوں کے بعد جنوبی لبنان میں مس الجبل اور وادی بقا سمیت 70 مقامات پر 100 حملے سے زائد حملے کردیے۔
خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جمعرات کی شب اسرائیلی ہوائی جہازوں نے دو گھنٹوں تک جنوبی لبنان میں مس الجبل، طیبہ، بلیدہ اور وادی بقا سمیت کئی علاقوں میں اہداف کو نشانہ بنایا جہاں راکٹ لانچر بیرلز کو اسرائیل پر حملے کیلئے تیار کیا جا رہا تھا۔
لبنان کے سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق جنوبی لبنان میں 70 سے زائد مقامات پر اسرائیل کی جانب سے سو سے زائد ہوائی حملے کیے گئے ہیں، تاحال حملوں میں کسی جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔
اسرائیل حزب اللہ تنازعے کا سفارتی حل ممکن ہے: بائیڈن
اس سے قبل امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک بیان میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے تنازعے کے سفارتی حل کو ممکن اور بہترین راستہ قرار دیا تھا.
صدر بائیڈن کے ترجمان کے مطابق صدر اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ہمیں پرامید رہنا ہوگا، تمام مسائل کا سفارتی حل بہترین طریقہ ہے۔
اسرائیل حزب اللہ کے خلاف اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھے گا: گیلنٹ
اسرائیلی وزیر دفاع یواؤ گیلنٹ کا کہنا تھا کہ اسرائیل حزب اللہ کے خلاف اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھے گا، جنگ کے نئے مرحلے میں رسک کے ساتھ ساتھ نئے مواقع بھی موجود ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے شمالی علاقوں کی آبادی کی اپنے علاقوں میں محفوظ واپسی ہمارا مقصد ہے، حزب اللہ کو اس کی قیمت چکانی پڑے گی، گزرتے وقت کے ساتھ اس بھاری قیمت میں اضافہ ہوتا جائے گا۔
دوسری جانب حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللّٰہ نے کہا کہ اسرائیل نے تمام سرخ لکیریں پار کرلی ہیں، دو روز کے دوران ہونے والے حادثات نے حالات کو نیا رخ دے دیا۔
حزب اللّٰہ کے سربراہ کاکہنا تھا کہ اسرائیلی حملے لبنان کی خود مختاری پر حملہ اور جنگ کے اعلان کے مترادف ہے، مواصلاتی آلات دھماکوں سے نقصان پہنچا لیکن یہ ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔
واضح رہے کہ پیجر اور واکی ٹاکی بم دھماکوں کے بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، لبنان میں اتوار اور گزشتہ روز اسرائیل کی جانب سے مواصلاتی آلات میں دھماکوں سے 37 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
لبنانی وزیر صحت کے مطابق مواصلاتی آلات کے دھماکوں میں 3 ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔