اسلام آباد: سینیٹ اور قومی اسمبلی کے الگ الگ اجلاس آج شام 5 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کر لئے گئے۔
اجلاسوں کے حوالے سے سینیٹ کا 58 جبکہ قومی اسمبلی کا 20 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرِ صدارت سینیٹ اجلاس آج شام 5 بجے ہوگا، سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری 58 نکاتی ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں ارشد ندیم کے اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے پر قرار داد پیش کی جائے گی۔
ایجنڈے کے مطابق سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد کے حوالے سے بل بھی ایجنڈے میں شامل ہے جس میں سینیٹر عبدالقادر سپریم کورٹ ججز کی تعداد سے متعلق ترمیمی بل 2024 پیش کریں گے۔
آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کی ریگولیشن کا بل بھی ایجنڈے کا حصہ ہے جسے سینیٹر افنان اللہ ایوان میں پیش کریں گے جبکہ پی ٹی آئی کی رکن اسمبلی فوزیہ ارشد کا آئین کے آرٹیکل 62,63 میں ترامیم کا بل بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
اس کے علاوہ آئینی ترمیم، سول سرونٹ، کریمنل لا سمیت دیگر نجی بل بھی ایجنڈے میں شامل ہیں جبکہ انسداد دہشت گردی بل 2024 بھی سینیٹ اجلاس ایجنڈے کا حصہ ہوگا۔
قومی اسمبلی اجلاس
اسی طرح قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی زیرِ صدارت آج شام 5 بجے ہوگا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف پاکستان نیوی آرڈیننس 1961 میں ترمیم کا بل اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار تخشیہ بل 2024 منظوری کے لئے پیش کریں گے، خواجہ آصف بھنگ کے کنٹرول اور انضباطی اتھارٹی کے قیام کا بل بھی منظوری کے لئے پیش کریں گے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں ٹیلی کمیونیکیشن اپیلٹ ٹربیونل کے قیام کا بل منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا، وفاقی وزیر نجکاری عبد العلیم خان نجکاری کمیشن ترمیمی بل 2024 منظوری کے لئے پیش کریں گے
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آرٹیکل 171 کے تحت مختلف رپورٹس ایوان میں پیش کریں گے۔
دوسری جانب معیشت کی کیفیت کے بارے سٹیٹ بینک کے بورڈ آف گورنرز کی رپورٹ برائے سال 23-2022، گورنر کی سالانہ رپورٹ برائے سال 23-2022 اور معیشت کی کیفیت کے بارے میں سٹیٹ بینک کے بورڈ آف گورنرز کی ششماہی رپورٹ برائے سال 24-2023 پیش کی جائے گی۔
علاوہ ازیں قومی کمیشن برائے حقوق اطفال کی سالانہ رپورٹ برائے سال 24-2023 پیش کی جائے گی، بھکاری مافیا کے بیرون ملک منظم انداز میں جانے پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا جائے گا۔