لورالائی: بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل میں 23 افراد کو گاڑیوں سے اتار کر قتل کر دیا گیا۔
ایس پی موسیٰ خیل ایوب اچکزئی کے مطابق بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ شم کے مقام پر مسلح افراد نے بین الصوبائی شاہراہ پر ناکہ لگا کر مذموم کارروائی کی، فائرنگ کا واقعہ ڈیرہ غازی روڈ کنگری سے 2 کلو میٹر دور پیش آیا۔
ایوب اچکزئی کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے ٹرکوں اور بسوں سے مسافروں کو اتارا اور شناخت کے بعد انہیں فائرنگ کر کے قتل کیا، مسلح افراد نے فرار ہونے سے قبل 10 گاڑیوں کو آگ بھی لگا دی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اور لیویز نے موقع پر پہنچ کر نعشوں کو ہسپتال منتقل کر دیا، جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب سے ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ کی مذمت
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے دہشت گردی کے بدترین واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موسیٰ خیل کے قریب دہشت گردوں نے معصوم لوگوں کو نشانہ بناکر ظلم کا مظاہرہ کیا، سفاکیت اور ظلم کی انتہا کی گئی، دہشت گردوں اور سہولت کار عبرتناک انجام سے بچ نہیں پائیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ زندگی کے ہر طبقے نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی موسیٰ خیل کے قریب دہشتگردی کے بدترین واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
انہوں نے 23 افراد کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائی میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہارتعزیت کیا۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ موسیٰ خیل کے قریب دہشتگردوں نے معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا، دہشتگرد اور سہولت کار عبرتناک انجام سے بچ نہیں پائیں گے، بلوچستان حکومت دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا پیچھا کرے گی۔