Official Web

سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی بازیابی کا کیس: عدالت پولیس اور جیل انتظامیہ پر برہم

راولپنڈی:  سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم بازیابی کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے پولیس اور جیل انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس رضا قریشی نے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم کی بازیابی سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کی، اس موقع پر محمد اکرم کی اہلیہ وکیل ایمان مزاری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔

سی پی او راولپنڈی، سپرنٹنڈنٹ جیل اڈیالہ، ایس ایچ او صدر بیرونی پولیس بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے وزارت دفاع کی ابتدائی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی، صدر بیرونی پولیس نے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سے متعلق درج مقدمے کی کاپی عدالت میں پیش کی، عدالتی حکم پر مقدمے کی کاپی درخواست گزار کی وکیل کو فراہم کر دی گئی۔

سی پی او راولپنڈی نے درستگی کے بعد اپنا بیان حلفی دوبارہ عدالت میں جمع کرا دیا۔

عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے استفسار کیا کہ ایک بندہ جیل حدود سے لاپتہ ہوا، آپ نے کسی اتھارٹی سے رابطہ کیا جس پر جیل سپرنٹنڈنٹ نے جواب دیا کہ میں پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہوں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سیکرٹری دفاع سے بیان حلفی لے لیتے ہیں سب ٹھیک ہو جائے گا، عدالت نے پولیس اور جیل انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ایک بندہ لاپتہ ہے، جیل انتظامیہ اور پولیس سوئی ہوئی ہے۔

اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اگر وہ ریکور ہوں تو ہم عدالت میں پیش کر دیں گے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس میں کیا ہونا آپ کو بھی معلوم ہے، پولیس نے مقدمہ بھی عدالتی حکم پر درج کیا، عدالت نے سی پی او راولپنڈی کو ہدایت کی کہ پولیس رپورٹ میں سپرنٹنڈنٹ جیل کا بیان بھی شامل کریں، پولیس آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ عدالت میں جمع کرائے۔

بعدازاں عدالت نے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کی بازیابی کیس کی سماعت 27 اگست تک ملتوی کر دی۔