ہندوستان کے فاسٹ بولر جسپریت بمراہ نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان کی مثال دیتے ہوئے وضاحت پیش کی کہ فاسٹ بولر کیوں بہترین کپتان ثابت ہوتے ہیں۔
30 سالہ بمراہ نے حال ہی میں بھارت کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 جتوانے میں اہم کردار ادا کیا اور بہترین گیند بازی کے سبب وہ ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں جسپریت بمراہ کا کہنا تھا مجھے لگتا ہے بولرز ہوشیار ہوتے ہیں کیونکہ انہیں بیٹر کو آؤٹ کرنا ہوتا ہے، بولرز کا کام مشکل ہوتا ہے اور وہ بلے کے پیچھے نہیں چھپتے۔
بمراہ کا کہنا تھا کہ بولرز فلیٹ وکٹ کے پیچھے نہیں چھپتے، ہم پر کافی زیادہ چیزیں انحصار کرتی ہیں اور جب کوئی میچ ہارا جاتا ہے تو مورد الزام بولرز کو ہی ٹھہرایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پیٹ کمنز کی کپتانی دیکھی ہے، بچپن میں، میں نے وسیم اکرم اور وقار یونس کو بطور کپتان دیکھا تھا، کپل دیو نے ہمیں ورلڈ کپ جتوایا، اس کے علاوہ عمران خان نے پاکستان کو ورلڈ کپ جتوایا لہذا، گیند باز ہوشیار ہوتے ہیں۔
پیسر نے مزید کہا کہ روہت شرما ان چند کپتانوں میں سے ایک ہیں جو بلے باز ہونے کے باوجود گیند بازوں کے لیے ہمدردی رکھتے ہیں، وہ کھلاڑیوں کے جذبات سمجھتے ہیں اور جانتے ہیں کہ کھلاڑی کس حال سے گزر رہا ہے۔
جسپریت بمراہ نے کہا کہ روہت سخت نہیں ہے، وہ رائے کُھل کے دیتا ہے، ایم ایس دھونی نے مجھے بہت تحفظ فراہم کیا، وہ منصوبہ بندی پر کم اور اپنی چھٹی حِس پر زیادہ بھروسہ کرتے ہیں۔