Official Web

پیرس اولمپکس کی شاندار اور یادگار اختتامی تقریب

پیرس: کھیلوں کی دنیا کے سب سے بڑے میلہ اولمپکس اپنی تمام تر رعنائیوں اور دلکشی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا، پیرس کے اسٹیڈ ڈی فرانس اسٹیڈیم میں اولمپکس 2024 کی شاندار اختتامی تقریب منعقد کی گئی۔

یہ تقریب شام ہونے سے پہلے پیرس کے اولمپک اسکواڈ کے نیچے شروع ہوئی، جو ایک غبارے سے لٹکی ہوئی تھی، جس میں بجلی اور ایل ای ڈی اسپاٹ لائٹس سے بنی ایک ڈرامائی آگ لگی ہوئی تھی۔

میگا ایونٹ کی اختتامی تقریب کا آغاز سائنس فکشن سے متاثر لائٹ شو سے ہوا جس میں سنہرے لباس میں ملبوس متعدد خلائی مخلوق تاریک اور بنجر مستقبل کے پس منظر میں گھوم رہی تھیں۔

ان خلائی مخلوق نے اولمپکس رنگز میں سے گزرنے کے حیرت انگیز کرتب دکھا کر شائقین کے دل کو موہ لیا۔

اس منظر کو فرانسیسی بریک ڈانسر آرتھر کیڈر نے اپنے خوبصورت رقص سے مزید حسین بنا دیا ان کے ارد گرد سیکڑوں رقاص اور ایکروبیٹ موجود تھے، جبکہ اولمپک گیمز میں حصہ لینے والے ایتھلیٹس اسٹیج کے ارد گرد کھڑے ہو کر دیکھ رہے تھے۔

بیک گراؤند میں سوئس موسیقار ایلن روشے کی مسحور کن دُھن سے پورے اسٹیڈیم پر سحر طاری کر رکھا تھا۔

اس کے بعد فرانسیسی گلوکار بیسلٹ نے مائی وے کی شاندار پرفارمنس پیش کی، اس گانے کو انگلش میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔

اسٹیج پر آنے والے ایتھلیٹس کے ساتھ فرانسیسی الیکٹرو پاپ بینڈ فینکس نے ایک میوزک سیٹ کا آغاز کیا جس میں بیلجیئم کے گلوکار اینجل اور کمبوڈیائی ریپر وانڈا شامل تھے۔

یہ ڈرامائی پائروٹیکنک اختتامی شو دو ہفتے قبل سین ندی کے کنارے منعقد ہونے والی تاریخی، ٹیکنیکولر افتتاحی تقریب کے بالکل برعکس تھی۔

فرانس نے پیرس اولمپکس سے ٹکٹوں کی ریکارڈ فروخت اور ٹی وی رائٹس کی مد میں خوب آمدنی سمیٹی۔

اختتامی تقریب کو تھیٹر اور اوپیرا کے مشہور ڈائریکٹر تھامس جولی نے ڈائریکٹ کیا تھا، اپنے اس منفرد اسٹیڈیم شو کے بارے میں تھامس جولی نے کہا کہ انسانیت اس وقت خوب صورت ہوتی ہے جب وہ ایک ساتھ آتی ہے۔

انہوں نے کھیلوں اور اختتامی کارکردگی کو اشتراک، مفاہمت اور محبت کا ایک انوکھا موقع قرار دیا۔

اولمپک مشعل کے لیے بنایا گیا خصوصی غبارہ بیلون کولڈرن شہر کا سب سے معروف مقام کی حیثیت اخیتار کر گیا تھا، فرانس کے سیاست دانوں اور شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اختتامی تقریب کے بعد اسے مستقل طور پر پیرس میں ایک نئے سنگ میل کے طور پر رکھا جانا چاہیے۔

فرانس کے سب سے بڑے اسٹیڈیم میں 70 ہزار سے زائد تماشائی ایکشن سے بھرپور اولمپکس کی اختتامی تقریب سے محضوظ ہوئے، اسٹیڈیم کو ہزاروں رضاکاروں نے گیمز میں شرکت کرنے والے ممالک کے پرچموں سے بھر دیا تھا۔

اسٹیڈیم میں موجود تماشائیوں، رضاکاروں اور کھلاڑیوں نے فرانس کے مشہور ترانے فریڈ فرام ڈیزائر کی دھن پر رقص کیا، یہ منظر قابل دید تھا۔

یہ ایک خواب کی طرح سائنس فکشن سے متاثر لائٹ شو تھا جو اس وقت اختتام پذیر ہوا جب مشن امپاسبل کے ہیرو معروف امریکی اداکار ٹام کروز نے فلمی انداز میں اسٹیڈیم کی چھت سے چھلانگ لگا کر نیچے اترے اور اولمپک پرچم کو تھام کر اپنی موٹر سائیکل پر بیٹھ کر اسٹیڈیم سے باہر چلے گئے۔

ٹام کروز کی تقریب میں عدم شرکت کے حوالے سے افواہیں گردش کر رہی تھیں جو ان کی شاندار پرفارمنس کے بعد دم توڑ گئیں۔

یہ اس بات کا اشارہ تھا کہ اب اگلے اولمپکس 2028 میں لاس اینجلس میں ہوں گے۔

افتتاحی تقریب کے بعد آن لائن جان سے مارنے کی دھمکیوں کی وجہ سے ڈائریکٹر جولی سمیت تقریب کی تخلیقی ٹیم میں شامل کچھ افراد کو خصوصی تحفظ حاصل تھا۔

اختتامی تقریب میں سب سے زیادہ خوشی اس وقت آئی جب بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ نے تنازعات کے وقت کھیلوں کو امن لانے کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔

اپنی اختتامی تقریر میں انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے صدر تھامس باخ نے پیرس اولمپکس میں کھیلے گئے سنسنی خیز مقابلوں کا ذکر کیا۔

پیرس 2024 کے صدر ٹونی اسٹینگوئٹ نے کھلاڑیوں، رضاکاروں اور تماشائیوں سمیت کھیلوں میں شامل تمام افراد کی تعریف کی۔

پیرس گیمز کے اختتام کے بعد اب پیرا اولمپکس 2024 فرانس کے دارالحکومت میں 28 اگست سے 8 ستمبر تک منعقد ہوں گے۔

اولمپکس گیمز 2028 کی میزبانی کرنے والے لاس اینجلس کی میئر کیرن باس کو اولمپک پرچم سونپا گیا۔

تمام براعظموں کے ایتھلیٹس اور ریفیوجی اولمپک ٹیم نے مل کر 2024 کے کھیلوں کی اولمپک مشعل کو بجھا کر باضابطہ پیرس اولمپک کے اختتام کا اعلان کیا۔

میڈیا پر کیے گئے ایک سروے سے پتہ چلا ہے کہ 86 فیصد فرانسیسی عوام نے پیرس اولمپکس گیمز 2024 کو کامیاب قرار دیا۔