Official Web

چین اور سربیا کا مشترکہ مستقبل پر مبنی برادری قائم کرنے کا فیصلہ

بلغراد (شِنہوا) چین اور سربیا نے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برادری کے قیام کا فیصلہ کیا ہے جس سے 8 برس قبل قائم ہونے والی جامع اسٹریٹجک شراکت داری اپ گریڈ ہوجائے گی۔
اس فیصلے کا اعلان سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں چینی صدر شی جن پھنگ اور ان کے سربین ہم منصب الیگزینڈر ووسک کے درمیان ملاقات میں کیا گیا۔
اس موقع پر چینی صدر شی نے اس بات پر زور دیا کہ چین ۔ سربیا آہنی دوستی بدلتے عالمی منظرنامے کے کسوٹی پر پورا اتری ہے، یہ دوستی گہری تاریخی جڑوں، ٹھوس سیاسی بنیادوں، وسیع مشترکہ مفادات اور مضبوط عوامی حمایت کی علامت ہے۔
شی نے کہا کہ گزشتہ چند برس میں ان کی اور ووسک کی قیادت میں دوطرفہ تعلقات میں تاریخی پیشرفت ہوئی اور 2016 میں جامع اسٹریٹجک شراکت داری قائم ہونے کے بعد سے دوطرفہ تعلقات بطور خاص وسیع ہوئے جو دیگر یورپی ممالک کے ساتھ چین کے دوستانہ تعلقات میں ایک مثال بن چکے ہیں۔
چینی صدر نے کہا کہ الفاظ سے زیادہ اہم عمل ہے۔ چین سربیا کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا، ایک ہی کشتی میں سوار مسافروں کی طرح دکھ سکھ میں ساتھ دے گا ، آہنی دوستی کا جذبہ آگے بڑھائے گا، اپنی دوستی برقرار رکھتے ہوئے اسے فروغ دے گا اور مشترکہ طور پر دونوں ممالک کے بنیادی اور طویل مدتی مفادات کا تحفظ کرے گا۔
اس موقع پرسربین صدر الیگزینڈر ووسک نے شی پرتپاک خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ چین سربیا کا سب سے مخلص دوست ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ سربیا ایک چھوٹا سا ملک ہے تاہم چین نے ہمیشہ اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کیا اور اس کی معاشی و سماجی ترقی میں قابل قدر تعاون کیا۔
ووسک نے چینی صدر شی کو ایک عظیم عالمی رہنما قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی مضبوط قیادت میں چین نے قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ۔ یہ دنیا میں ترقی و خوشحالی کا مینار بن چکا ہے اور عالمی امور میں تیزی سے اہم قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے۔
بات چیت کے بعد دونوں صدور نے جامع اسٹریٹجک شراکت داری وسیع کرنے اور نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین ۔ سربیا برادری کے قیام سے متعلق مشترکہ بیان پر دستخط کئے۔
انہوں نے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون، ماحول دوست ترقی ، ڈیجیٹل معیشت ، ای کامرس، بنیادی ڈھانچہ ، اقتصادی اور تکنیکی تعاون، اطلاعات و مواصلات ، زرعی خوراک اور میڈیا سمیت متعدد تعاون کی دستاویزات دستخط کا معائنہ کیا ۔
چینی اور ہنگری کے صدور نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب بھی کیا۔