اسلام آباد: پاکستان کے معاشی بحالی کے سفر پر گامزن ہونے کے باعث شرح نمو میں بھی بہتری آنے لگی۔
خیال رہے کہ ملکوں کی ترقی کا دارومداد ان کی مضبوط معیشت پر ہوتا ہے، عسکری قیادت اور دیگر حکمرانوں کی انتھک کوششوں اور محنت کے ثمرات رونما ہو رہے ہیں۔
مالی سال 2024 کیلئے شرح نمو 3.5 فیصد تک بہتر ہوگئی، سال 2023 کیلئے یہ شرح 0.3 تھی۔
اگست 2023 تک پاور جنریشن میں 14 فیصد، ڈیزل سیل میں 11 فیصد اور پٹرول سیل میں 8 فیصد سے زائد اضافہ دیکھا گیا ہے، سیمنٹ سیل میں 45، یوریا سیل میں 49 اور آٹو سیلز میں 18 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ستمبر 2023 میں پاکستان کی برآمدات 1.15 فیصد سے 2.40 بلین ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔
پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کی شرح نمو میں 42 فیصد کا ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، ملک میں کاٹن کی پیداوار 72 فیصد اور گندم کی پیداوار 28 ملین ٹن تک پہنچ چکی ہے جبکہ چاول کی پیداوار 9 ملین ٹن پہنچنے کے امکانات ہیں۔
دو ماہ میں ڈالر کی قیمت میں 50 روپے سے زیادہ کمی ہوئی، ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی بہترین کارکردگی دکھانے والی کرنسی بن گئی، سمگلنگ اور ذخیرہ اندروزوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور غیرقانونی شہریوں کی ملک بدری سے بھی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
ماہ ستمبر میں تجارتی خسارے میں 48.2 فیصد تک کمی آئی ہے، فصل کی پیداوار میں بہتری کی وجہ سے پاکستان 5 ارب ڈالر تک فارن ایکسچینج بچا سکے گا، اس کے علاوہ پاکستان آئی ایم ایف، بین الاقوامی ترقیاتی بینک اور ورلڈ بینک سے مجموعی طور پر 1.4 ارب ڈالر لے گا۔
واضح رہے کہ پاک فوج اور نگران حکومت ملک کو معاشی بحران سے نکال کر ترقی کی طرف راغب کرنے کیلئے پر عزم ہیں۔