اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کیس قابل سماعت ہونے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمر فاروق نے توشہ خانہ کیس سے متعلق دائر 8 اپیلوں میں سے 5 پر فیصلہ سنا دیا ہے جس میں توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا کیس قابل سماعت قرار دینے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے وکیل خواجہ حارث اور بیرسٹر گوہر علی عدالت میں پیش ہوئے تھے جبکہ الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز بھی موجود تھے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا ہے کہ سیشن کورٹ فریقین کو دوبارہ سن کر فیصلہ کرے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور ہی توشہ خانہ کیس کی سماعت کریں گے۔
اس کے علاوہ عدالت نے توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کر دی جبکہ گواہوں کی فہرست مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواست پر نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔
عدالت عالیہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کا حق دفاع ختم کرنے کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ ہفتے تک جواب طلب کر لیا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس سے متعلق 8 درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔