
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے توہینِ کمیشن کے کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی کو 22 اگست کو طلب کرلیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہینِ الیکشن کمیشن کیسز کی سماعت ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے کی، جس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل شعیب شاہین، فواد چوہدری کی جانب سے وکیل فیصل چوہدری اور اسد عمر ذاتی حیثیت میں الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ابھی تک مکمل ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ذاتی حیثیت میں پیشی سے استثنا کی درخواست دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے میڈیکل چیک اپ کے لیے اسپتال جانا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کئی دنوں سے روزانہ عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں۔
ممبر الیکشن کمیشن اکرام اللہ خان نے کہا کہ آج تو چیئرمین پی ٹی آئی پر فرد جرم عائد کرنا تھی۔ توہینِ عدالت کیس میں کیسے استثنا کی درخواست منظور کرلیں؟۔ وکیل نے جواب دیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر تاحال جرم ثابت نہیں ہوا۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ 22 اگست کو چیئرمین پی ٹی آئی پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی ہوگی۔