Official Web

جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کیلیے روس اور بیلاروس میں معاہدہ طے پاگیا

منسک: یوکرین جنگ میں ہونے والی ایک اہم پیش رفت میں روس کے ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی بیلاروس میں تعیناتی سے متعلق دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ طے پاگیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق معاہدے پر دستخط روس اور بیلاروس کے وزرائے خارجہ نے کیے۔ معاہدے پر دستخط کی تقریب بیلاروس میں منعقد ہوئی تھی۔

اس موقع پر روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کہا کہ بیلاروس میں تعینات کیے جانے والے جوہری ہتھیاروں اور ان کے استعمال سے متعلق کسی بھی فیصلے پر روس کا ہی کلی اختیار ہوگا۔
روسی وزیر دفاع نے جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کی وجہ بتاتے ہوئے الزام عائد کیا کہ مغربی ممالک روس اور بیلاروس کے خلاف غیر اعلانیہ جنگ چھیڑ رہے ہیں۔ ہمیں اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔

یاد رہے کہ بیلاروس یوکرین کا ہمسائیہ اور روس کا دوست ملک ہے۔ جنگ کے آغاز سے ہی روس یوکرین میں فوجی پیش قدمی کے لیے بیلاروس کو ہی استعمال کرتا آیا ہے۔

یوکرین اور مغربی ممالک نے روس کے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے جنگ کو طول ملے گا اور امن کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔

ادھر روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی خفیہ ایجنسی نے یوکرین کے دو تخریب کاروں کو حراست میں لیا ہے جو اس ماہ یوم فتح کے موقع پر دو جوہری پاور اسٹیشنوں کی بجلی کی لائنوں کو اڑانے کی سازش کر رہے تھے تاکہ اہم تقریب کو سبوتاژ کرسکیں۔

روسی خفیہ ایجنسی نے مزید کہا کہ یوکرائنی تخریب کاروں نے لینن گراڈ اور کالینن جوہری پاور اسٹیشنوں کے کل 11 پائلن پر دھماکہ خیز مواد رکھا تھا۔