Official Web

رواں مالی سال کوئی بھی معاشی ہدف پورا نہ ہوسکا: رپورٹ

اسلام آباد: رواں مالی سال کے معاشی اہداف کی رپورٹ پیش کردی گئی۔

رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ کی منظوری کے لیے نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا۔

دستاویز کے مطابق رواں سال کوئی بھی معاشی ہدف پورا نہ ہوسکا، شرح نمو 5 فیصد کی بجائے صفراعشاریہ 8 فیصد رہی جب کہ سیلاب اور ڈالرکے بڑھتے ایکسچینج ریٹ نے جی ڈی پی کونقصان پہنچایا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ زرعی شعبے کی شرح نمو کا ہدف 3.9 فیصد تھا، صرف سیلاب سے زراعت کو 297 ارب، کپاس کی فصل کو 205 ارب اور کھجور کو 7 ارب کا نقصان ہوا جب کہ چاول کی فصل کو سیلاب سے 50 ارب کا نقصان اٹھانا پڑا۔

رپورٹ کےمطابق صنعتی شرح نمو کا ہدف 7.1 فیصد تھا جو منفی8.11 فیصد تک گرگئی،گاڑیوں کی صنعت 42 فیصد گرگئی اور فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ میں98 فیصد کمی ہوئی جب کہ ایکسپورٹ میں 11 فیصد کمی ہوئی اور مالیاتی خسارہ 5.2 فیصد بڑھ گیا،  اس کے علاوہ معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ٹیکسٹائل میں 16 فیصد کمی ہوئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ  صرف کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو کرنے میں کامیابی ہوئی، اب رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 0.8 فیصد رہنے کا امکان ہے،  رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 5.01 فیصد تھا تاہم بڑی صنعتوں کی گروتھ منفی8.1 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال بڑی صنعتوں کی گروتھ کا ہدف 7 فیصد سے زائد تھا اور زرعی شعبے کی گروتھ کا ہدف 3.9 فیصد تھا، زرعی شعبے کی گروتھ کا ہدف بھی حاصل نہیں ہوسکا۔