Official Web

لوک گلوکار اسد عباس ڈائیلاسز پر منتقل، حکومت سے امداد کی اپیل

کراچی: کوک اسٹوڈیو سیزن 6 میں لوک گلوکاری سے شہرت پانے والے گلوکار اسد عباس شدید علیل، حکومت سے امداد کی اپیل کردی۔

معروف موسیقار اور میوزک پروڈیوسر روحیل حیات نے سوشل میڈیا پر مداحوں سے مالی مدد کی درخواست کرتے ہوئے بتایا کہ گلوکار اسد عباس کے گردے فیل ہوگئے ہیں اور انہیں ہفتے میں تین سے چار مرتبہ یعنی مہینے میں 13 سے 14 مرتبہ ڈائیلاسز سے گزرنا پڑتا ہے۔

ایکسپریس ٹریبیون کی جانب سے رابطہ کرنے پر گلوکار اسد عباس نے بتایا کہ وہ ڈائیلاسز سے گزر رہے ہیں اور ڈاکٹروں نے انہیں جواب دے دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں عالمگیر کی طرح علاج کے لیے امریکہ منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔

گلوکار نے حکومت سے درخواست کی کہ مجھے مالی امداد کی ضرورت ہے حکومت سے اپیل کروں گا کہ وہ مجھے امداد فراہم کرے۔

اسد عباس نے بتایا کہ وہ گزشتہ سات سال سے گردوں کی بیماری میں مبتلا ہیں اور اب ان کے دونوں گردے فیل ہو چکے ہیں۔ ڈاکٹرز نے پہلے بھی گردے کی پیوند کاری کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں میکال حسن بینڈ کے لیے بھی گلوکار رہا ہوں، لکس اسٹائل ایوارڈ، تمغہ امتیاز بھی جیتا ہوں اور میں نے کئی سالوں تک ایک فنکار کے طور پر اپنے ملک کی خدمت کی ہے۔

 

خیال رہے کہ اسد عباس کا تعلق ایک ایسے گھرانے سے ہے جہاں موسیقی نسل در نسل چلی آرہی ہے ان کے دادا محمد صادق اور محمد اقبال پاکستان میں لوک موسیقی کے علمبردار تھے، جو ریڈیو پاکستان کے آغاز سے ہی ایک ساتھ گاتے تھے۔ اسد عباس کے بھائی، علی عباس اور کزن امانت علی بھی کامیاب گلوکار ہیں۔