Official Web

گرین شرٹس فتح کی تلاش میں، دوسرا ٹی 20 آج ہوگا

کراچی: مسلسل 3 میچز ہارنے والے گرین شرٹس فتح کی کھوئی کنجی کے متلاشی ہیں لہٰذا انگلینڈ سے سیریز کا دوسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل آج نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا۔

پاکستان اور انگلینڈ کے مابین ٹی ٹوئنٹی سیریز کا دوسرا میچ جمعرات کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا،سری لنکا نے ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں گرین شرٹس کو مات دینے کے بعد فائنل میں بھی زیر کرتے ہوئے ٹائٹل پر قبضہ جمایا تھا،ہوم کنڈیشنز میں پاکستان ٹیم سے بہتر کارکردگی کی امیدیں وابستہ تھیں مگر انگلینڈ نے آسان فتح سمیٹ کر خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

دوسرے مقابلے سے قبل گرین شرٹس کو حکمت عملی پر ازسرنو غور کرتے ہوئے خامیوں پر قابو پانا ہوگا،ٹاپ آرڈر میں محمد رضوان کی فارم برقرار اور اسٹرائیک ریٹ بھی بہتر ہوا ہے، ایشیا کپ کی ناکامیوں کے بعد بابر اعظم بھی قدرے بہتر کارکردگی دکھانے میں کامیاب ہوئے،البتہ مڈل آرڈر ایک بار پھر کمزور کڑی ثابت ہوئی۔

فخرزمان اور آصف علی کی جگہ سنبھالنے والے حیدر علی اور شان مسعود توقعات پر پورا نہیں اترسکے،افتخار احمد نے چند جارحانہ اسٹروکس کھیلے لیکن ڈاٹ بالز کی وجہ سے وہ دباؤ میں رہے، خوشدل شاہ کوئی اچھا اسٹروک نہیں کھیل پائے،بڑا مجموعہ ترتیب دینے یا ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے مڈل آرڈر کو کریز پر رکھنے کے ساتھ اسٹرائیک ریٹ بھی بہتر بنانا ہوگا۔

پہلے میچ میں آرام کرنے والے شاداب خان کی ممکنہ واپسی سے بیٹنگ لائن مضبوط ہو سکتی ہے، بیٹنگ لائن میں1،2تبدیلیاں زیرغور ہیں، محمدنواز بطور بیٹر پہلے میچ میں ناکامی کا ازالہ کرنے کی کوشش کریں گے،حارث رؤف کا ساتھ دیتے ہوئے نسیم شاہ اور شاہنواز دھانی مہنگے ثابت ہوئے ہیں،وسیم جونیئر یا محمد حسنین کی واپسی کا راستہ بن سکتا ہے،عثمان قادر اور محمد نواز اسپن کا شعبہ سنبھالیں گے۔

دوسری جانب انگلش بیٹنگ میں الیکس ہیلز اور ہیری بروک بہترین فارم میں ہیں، فل سالٹ، ڈیوڈ مالان، بین ڈکٹ اور معین علی بھی چھکے چھڑانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ڈیوڈ ویلی، سام کرن اور لیوک ووڈ پیس بولنگ کے ساتھ جارحانہ بیٹنگ بھی کرلیتے ہیں،کسی پیسر کو آرام دیا گیا تو ریس ٹوپلے کو موقع مل سکتا ہے، عادل رشید اور معین علی کی اسپن بولنگ پاکستانی بیٹرز کیلیے امتحان ثابت ہوئی تھی،دونوں ایک بار پھر ٹیم کیلیے اہم کردار ادا کرنے کو بے تاب ہوں گے۔

گزشتہ روز دونوں ٹیموں نے نیشنل اسٹیڈیم میں شیڈول ٹریننگ سیشنز منسوخ کرکے ہوٹل ہی میں آرام کرنے کو ترجیح دی، کرکٹرز نے ٹینس، انڈور گالف اور دیگر کھیلوں سے دل بہلایا، صدارتی پروٹوکول پانے والی دونوں ٹیموں کے کھلاڑی اور آفیشلز ہوٹل میں عائد پابندیوں سے نالاں نظر آئے، پاکستان کے بعض کھلاڑیوں نے ہوٹل سے باہر جانے اور کھانے منگوانے کی اجازت نہ دینے پر ٹیم مینجمنٹ سے رجوع بھی کیا تاہم سیکیورٹی اقدامات کیلیے احکامات کی وجہ سے ان کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔

%d bloggers like this: