Official Web

گوگل کا نیا اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم 13 باضابطہ طور پر فونز کیلئے متعارف

گوگل نے نیا اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم متعارف کرا دیا ہے۔

اس سے قبل اینڈرائیڈ 12 کو گزشتہ سال اکتوبر میں پیش کیا گیا تھا مگر اس سال اینڈرائیڈ 13 کو 15 اگست کو متعارف کرایا گیا۔

کمپنی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ پکسل فونز کے لیے اینڈرائیڈ 13 سپورٹ فراہم کرنے کا سلسلہ 15 اگست سے شروع ہوگیا ہے۔

دیگر کمپنیوں کے فونز کے لیے یہ نیا آپریٹنگ سسٹم اس سال کسی وقت دستیاب ہوگا۔

اس نئے آپریٹنگ سسٹم میں کافی کچھ نیا ہے۔

اینڈرائیڈ 12 کے مقابلے میں اس نئے آپریٹنگ سسٹم میں پرائیویسی اور سیکیورٹی ٹولز کا اضافہ کیا گیا ہے، آر سی ایس میسجنگ سپورٹ بڑھائی گئی ہے، گوگل والٹ کو ری ڈیزائن کیا گیا ہے جبکہ کروم بکس، اسمارٹ واچز، ٹی ویز، گاڑیوں اور اسمارٹ ہوم ڈیوائسز کے لیے اسے زیادہ بہتر بنایا گیا ہے۔

اس کے چند نمایاں فیچرز درج ذیل ہیں۔

آر سی ایس گروپ چیٹس کے لیے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن

گوگل کی جانب سے گزشتہ کئی سال سے رچ کمیونیکیشن سروسز (آر سی ایس) کے لیے دنیا بھر میں موبائل فون کمپنیوں اور آپریٹرز کے ساتھ مل کر کام کیا جارہا ہے ۔

آر سی ایس کو گوگل کی جانب سے ایس ایم ایس اور ایم ایم ایس میسجنگ کا متبادل قرار دیا گیا ہے اور اس سروس میں واٹس ایپ کی طرح تصاویر، میسجز اور ویڈیوز وغیرہ کو شیئر کیا جاسکتا ہے۔

اس سروس میں ون آن ون چیٹ کے لیے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن سپورٹ پہلے سے موجود ہے اور اب اسے گروپس چیٹس کے لیے جلد متعارف کرایا جارہا ہے۔

یہ سروس گوگل کی میسجز ایپ میں استعمال کی جاسکتی ہے (اگر آپ کا موبائل آپریٹر اس کو سپورٹ کرتا ہو تو) اور کمپنی کے مطابق ابھی 50 کروڑ سے زیادہ صارفین اسے استعمال کررہے ہیں۔

گوگل والٹ

گوگل والٹ کو سب سے پہلے 2011 میں متعارف کرایا گیا تھا اورجب سے اس میں متعدد اپ ڈیٹس اور فنکشنز کا اضافہ ہوا ہے۔

گوگل والٹ میں صارفین اپنی اہم دستاویزات ڈیجیٹلی محفوظ کرسکتے ہیں جیسے پیمنٹ کارڈز، ٹرانزٹ پاسز، آفس بیجز، ویکسین ریکارڈز، بورڈنگ پاسز اور دیگر۔

اب گوگل کی جانب سے ڈیجیٹل شناختی کارڈ سپورٹ کے لیے بھی مختلف حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کیا جارہا ہے، جبکہ ایک ڈیجیٹل کارڈ این ایف سی یا کیو آر کوڈ سے شیئر کرنے کی سہولت کا بھی اضافہ کیا جائے گا۔

اسی طرح گوگل والٹ کو اس کمپنی کی دیگر ایپس کے ساتھ بھی مدغم کیا جارہا ہے ۔

پہلے سے بہتر ڈیزائن

اینڈرائیڈ 12 میں جو ایک نمایاں تبدیلی کی گئی تھی وہ میٹریل یو تھی، جس کے تحت اینڈرائیڈ ڈیوائس کی ہوم اسکرین اور ایپ آئیکونز کی شکل وال پیپر امیج کے مطابق ڈھل جاتی تھی۔

اینڈرائیڈ 13 کے لیے گوگل کی جانب سے پہلے سے تیار کلر سیٹس کا اضافہ کیا جارہا ہے تاکہ اگر صارف کچھ مختلف چاہتا ہے تو ان کو استعمال کرسکے۔

اسی طرح تھیم آئیکونز اب سسٹم ایپس تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ سیٹنگز میں جاکر ہوم اسکرین کی تمام ایپس کے لیے اس فیچرکو استعمال کیا جاسکتا ہے۔

میڈیا کنٹرولز کو بھی پہلے سے بہتر بایا جارہا ہے جبکہ ایک نئی ویو فارم پروگریس بار آڈیو کے ساتھ حرکت کرے گی۔

بہتر پرائیویسی اور سیکیورٹی فیچرز

ایپ لینگوئج سیٹنگز سے اب صارفین مختلف ایپس کے لیے مختلف ڈیفالٹ لینگوئجز کو سیٹ کرسکیں گے۔

مثال کے طور پر اگر آپ کی بینک ایپ کی زبان انگلش ہے تو  اسےاردو (یا جس زبان کی سپورٹ دستیاب ہوگی) کرنا ممکن ہوگا۔

اینڈرائیڈ فوٹو پکرز کے لیے بھی ایک نئے پرائیویسی فیچر کو متعارف کرایا جارہا ہے، جس کے تحت کسی ایپ کے لیے فون گیلری میں موجود تصاویر اور ویڈیوز کی رسائی کو محدود کیا جاسکے گا۔

اب صارفین کسی مخصوص ایپ کے لیے صرف ان کی متنخب کردہ تصاویر تک ہی رسائی کو ممکن بناسکیں گے۔

اینڈرائیڈ 13 میں کاپی پیسٹ کلپ بورڈز کی ہسٹری کو مختصر وقت کے بعد ڈیلیٹ کردیا جائے گا ۔

%d bloggers like this: