Official Web

شمالی کوریا کو جوہری تجربے سے صرف مذاکرات کے ذریعے روکا جاسکتا ہے، چین

نیویارک: چین نے شمالی کوریا پر اقوام متحدہ کی نئی پابندیوں کو ویٹو کرنے کے اپنے اس اقدام کے حق میں کہا کہ خطے میں کوئی نیا تجربہ ہوتے دیکھنا نہیں چاہتے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں چین کے سفیر ژانگ جون نے مؤقف اختیار کیا کہ شمالی کوریا کو ایک نیا جوہری تجربہ کرتے نہیں دیکھنا چاہتا اس لیے شمالی کوریا پر اقوام متحدہ کی نئی پابندیاں عائد کرانے کی امریکی کوشش کو ویٹو کر دیا۔

چین کے سفیر ژانگ جون نے مزید کہا کہ جوہری تخفیف چین کے اہم مقاصد میں سے ایک ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ شمالی کوریا کو جوہری تجربہ کرنے سے صرف مذاکرات کے ذریعے روکا جا سکتا ہے، پابندیاں اس کا حل نہیں۔ پابندیوں سے معاملات مزید خراب ہوں گے۔

تاہم سفیر ژانگ جون نے خبردار کیا کہ اگر شمالی کوریا جوہری تجربہ کرتا ہے تو چین اقوام متحدہ میں اپنا مؤقف تبدیل کرسکتا ہے لیکن میرا خیال ہے کہ ہمیں ابھی سے اس کے بارے میں کوئی پیشن گوئی نہیں کرنا چاہیئے۔

چینی سفیر نے ژانگ امریکا پر زور دیا کہ شمالی کوریا پر یک طرفہ پابندیوں کو کم کرے اور بات چیت کو بحال کرنے کے لیے جنوبی کوریا کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں ختم کرے۔

خیال رہے کہ شمالی کوریا رواں برس 31 بیلسٹک میزائل تجربات کر چکا ہے اور بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تجربے نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا جس پر کافی تنقید ہوئی اور امریکا نے اقوام متحدہ میں شمالی کوریا پر مزید پابندیوں کی قرارداد پیش کی جسے روس اور چین نے ویٹو کردیا۔