Official Web

سورج کے راز جاننے کا مشن، سولر آربٹر نامی خلائی مشن روانہ

نیو یارک:  سورج کے بارے میں راز جاننے کے لیے سولر آربٹر کا مشن روانہ ہو گیا، یورپی اور امریکی ماہرین کی ٹیم نے کامیابی کے ساتھ کینیڈی سپیس سینٹر سے سولر آربٹر نامی خلائی مشن روانہ کر دیا ہے۔ اس کا سفر نو برس تک طویل ہو سکتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی اور امریکی ماہرین کی ٹیم نے کامیابی کے ساتھ کینیڈی اسپیس سینٹر سے سولر آربٹر نامی ایک خلائی مشن روانہ کر دیا ہے۔ اس کا سفر نو برس تک طویل ہو سکتا ہے، مگر ماہرین کو امید ہے کہ اس کے ذریعے وہ سورج کے ایسے راز جان سکیں گے جن سے ہم اب تک لاعلم ہیں۔

NASA

@NASA

Main engine cutoff and spacecraft separation is confirmed! is flying on its own as it heads to space to give us a new perspective on the Sun. Watch our live coverage: https://twitter.com/i/broadcasts/1vOGwoLYoAmGB 

Embedded video

687 people are talking about this

یورپی خلائی تحقیقی ادارے ای ایس اے (یورپین اسپیس ایجنسی) اور امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کے ماہرین نے مشترکہ طور پر کیپ کنیورل میں واقع مرکز سے سولر آربٹر نامی یہ خلائی مشن روانہ کیا ہے۔ اس مشن کا مقصد نظام شمسی کے بارے میں بڑے سوالات کا جواب تلاش کرنا ہے جس میں سورج کے قطبین کی اولین تصاویر اتارنا بھی شامل ہے۔

ULA

@ulalaunch

Separation! has been deployed by the for the European Space Agency and NASA. The spacecraft will spend the next decade make looping orbits around the sun and using 10 instruments to observe solar physics in unprecedented detail. http://bit.ly/av_solarorbiter 

View image on Twitter
303 people are talking about this

سولر آربٹر اتوار کی شب کیپ کنیورل میں واقع کینیڈی اسپیس سنٹر سے مقامی وقت کے مطابق 11:03 بجے روانہ ہوا۔ عالمی وقت کے مطابق یہ پیر کی صبح کے 04:03 تھے۔اس خلائی مشن کو اٹلس وی 411 راکٹ کے ذریعے روانہ کیا گیا۔

ای ایس اے اور ناسا کے اس مشترکہ خلائی مشن کو جرمن شہر دارم اشٹٹ میں واقع یورپییئن آپریشنز سنٹر سے کنٹرول کیا جائے گا۔

ESA Science

@esascience

Some interesting facts about the Sun, the star that we all orbit .

View image on Twitter

ESA Science

@esascience

How will work in sync with @NASA ‘s to maximise the scientific insights:

View image on Twitter
207 people are talking about this

ناسا کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق سولر آربٹر کی روانگی کے بعد ڈارم اشٹٹ کے کنٹرول سینٹر میں سگنل موصول ہوا کہ اس خلائی جہاز کے سولر پینل کامیابی کے ساتھ کھُل گئے ہیں اور انہوں نے کام شروع کر دیا ہے۔

NASA Sun & Space

@NASASun

Following ‘s 11:03pm ET launch, mission controllers received a signal from the spacecraft indicating its solar panels deployed successfully! ??〰️? Here’s what’s coming up next for the mission as it takes solar science to new heights: https://go.nasa.gov/39xG7bZ 

Long exposure showing the arc of Solar Orbiter's launch
697 people are talking about this

سولر آربٹر میں 10 مختلف سائنسی آلات نصب ہیں اور ان کا مجموعی طور پر وزن 1800 کلوگرام ہے۔ اس مشترکہ مشن پر 1.5 بلین یورو کی لاگت آئی ہے جو 1.66 ارب ڈالرز کے برابر بنتی ہے۔ اس خلائی جہاز کا سفر نو برس تک جاری رہے گا جبکہ یہ دو برس میں سورج کے ابتدائی مدار میں پہنچ جائے گا جسے پرائمری سائنٹیفیک آربٹ کہا جاتا ہے۔

Jim Bridenstine

@JimBridenstine

We have a healthy spacecraft! Congratulations to the @NASA, @esa and @ulalaunch teams on a successful launch of ! I’m excited about this incredible mission that will conduct trailblazing science in heliophysics and give us our first images of the Sun’s poles.

View image on Twitter
404 people are talking about this

محققین کو امید ہے کہ سولر آربٹر سے حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی سے سورج کے فضائی کرے، اس پر چلنے والی تیز ہواؤں، اس کے مقناطیسی میدان کے بارے میں تفصیلات حاصل ہوں گی اور ساتھ ہی سورج کی سطح سے اٹھنے والے شمسی طوفانوں کے بارے میں بھی معلومات حاصل ہوں گی جو ہماری زمین اور اس پر موجود نظاموں کو متاثر کرتے ہیں۔

NASA

@NASA

It’s official – we’re headed to the Sun! ☀️

At 11:03pm ET on Sunday, Feb. 9, , an international collaboration between @ESA and NASA, launched on its journey to study our closest star: https://go.nasa.gov/2SwJIzZ 

Photo Credit: @ulalaunch

View image on Twitter
2,562 people are talking about this

یورپی اسپیس ایجنسی کے ڈائریکٹر آف سائنس گوئنتھر ہاسنگر کا کہنا ہے کہ سولر آربٹر مشن کے اختتام تک ہم سورج کے تبدیل ہوتے ہوئے رویے کے پیچھے کارفرما خفیہ طاقت اور اس کے ہمارے سیارہ زمین پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں بہت زیادہ آگاہ ہوں گے۔

ہاسنگر کے بقول اس کے ذریعے سولر آربٹر سے حاصل ہونے والی معلومات کے ذریعے ہمیں یہ پتہ چلے گا کہ طاقتور شمسی طوفان کس طرح ہماری روز مرہ زندگی کو متاثر کر سکتے ہیں۔