Official Web

ن لیگ کا الیکشن کمیشن کے معاملات اور آنیوالی ترمیم کا حصہ نہ بننے کا اعلان

اپوزیشن جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری اور آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے مجوزہ ترمیم کے حوالے سے حکومت سے رابطے نہ رکھنے کا اعلان کردیا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے لیگی رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی بصارت ہے نہ سماعت، حکومت اس تکلیف دہ صورتحال کو کہاں تک لے کر جائے گی؟

انہوں نے کہا کہ سیاسی دشمنی کو ذاتی دشمنی میں تبدیل نہ کریں، دشمنی ہم بھی نبھانا جانتے ہیں، ہمیں جنگ کا پیغام دیا جارہا ہے، ہم اس کے لیے تیار ہیں لیکن پھر سسٹم لپیٹا جائے گا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ لوگ پاکستانی عوام کو نہیں بنا سکتے، مخالفین کے گھروں کا تقدس پامال کرنے کی روایت لائی گئی ہے، گھروں کا تقدس پامال نہ کیا جائے، ایسے رویوں سے تشدد کی لہر شروع ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں
آرمی چیف کی توسیع: پہلے نیاوزیراعظم آئے گا پھر ترمیم ہوگی، بلاول کا دعویٰ
سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں 6 ماہ کی مشروط توسیع دے دی
آرمی چیف کی توسیع کا معاملہ: حکومت حل نکالے ورنہ آئینی ذمہ داری پوری کریں گے، چیف جسٹس
انہوں نے کہا کہ ماضی میں کبھی ایسا نہیں ہوا، یہ خطرناک روایت ہے، ہم جانتے ہیں مظاہرہ کرنے والوں کی سرپرستی کس نے کی، پی ٹی آئی کارکنوں نے رہائش گاہ پر حملہ کرنے کی کوشش کی، ہم ایسے رویے رکھنے والوں کے چہرے نہیں بھولیں گے۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اِن دنوں لندن میں علاج کے لیے مقیم ہیں اور گزشتہ روز لندن میں نواز شریف کے بیٹے کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کیا گیا جس میں مظاہرین نے گھر میں گھنسے کی کوشش کی تھی۔

خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے قائد کے گھروں پر حملہ ہوسکتاہے تو سب کے گھروں پر ہوسکتاہے، ہم دشمنی بڑھانا نہیں چاہتے تاہم اب ہم الیکشن کمیشن کے معاملات اور آنے والی ترمیم کا حصہ نہیں بنیں گے۔

لیگی رہنما نے الیکشن کمیشن تقرریوں سمیت کسی بھی قانونی ترمیم کے لیے حکومت سے رابطہ قائم نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایسی صورتحال میں حکومت سے رابطے برقرار نہیں رکھے جاسکتے، جو کانٹے بکھیر رہے ہیں، ان کو یہی چنیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف کے گھر کا تقدس پامال کرنے کی کوشش کی تو ہم ویسا ہی جواب دیں گے ، حملے کی منصوبہ بندی کرنے والوں کا پتہ ہے، آخری حد تک ان کا پیچھا کریں گے۔

یاد رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی عندیہ دیا تھا کہ پہلے وزیراعظم تبدیل ہوگا، پھر ترمیم ہوگی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی کیلئے 10 روز کا وقت دیدیا

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے حکومت کو 6 ماہ میں قانون سازی کرنے کا حکم دیتے ہوئے چیف آف آرمی اسٹاف کی مدت میں 6 ماہ کی مشروط توسیع دی تھی۔

اس کے علاوہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کیلئے حکومت کو 10 روز کی مہلت دی ہے۔ چیف الیکشن کمیشن سردار رضا خان 6 دسمبر کو ریٹائر ہوگئے ہیں ان کی جگہ جسٹس (ر) الطاف قریشی نے قائم مقام الیکشن کمشنر کا حلف اٹھایا ہے۔

چیف الکیشن کمشنر کی تقرری 45 روز کے اندر کرنا ضروری ہے اور چیف الیکشن کمیشن کے نام پر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان اتفاق ضروری ہے۔