Official Web

پی سی بی کا پہلی بار خواتین سلیکشن کمیٹی میں خواتین کرکٹرز لانے کا فیصلہ

لاہور: پاکستانی کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار نئی خواتین سلیکشن کمیٹی، خواتین کرکٹرز پر مشتمل ہوگی اور فروری میں معاہدہ ختم ہونے کے بعد پرانی سلیکشن کمیٹی کی تجدید نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے چند ہفتے قبل وسیم خان کو پی سی بی میں کرکٹ امور کا نگراں بنایا جس کے بعد جلال الدین کی سربراہی میں کام کرنے والی خواتین سلیکشن کمیٹی کو فارغ کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

نئی سلیکشن کمیٹی کا اعلان اگلے چند دن میں متوقع ہے جب کہ خواتین کی نئی سلیکشن کمیٹی موجودہ دور کی خواتین کرکٹرز پر مشتمل ہوگی جو نئے وژن کے تحت خواتین کرکٹ کو اوپر لانے کے لیے اقدامات کرے گی۔

یاد رہے کہ سلیکشن کمیٹی کو ایسے وقت میں ذمے داریوں سے سبکدوش کیا جارہا ہے جب پاکستان خواتین ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے سیریز میں کامیابی حاصل کی ہے۔

ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ سلیکشن کمیٹی کے عہدے کی معیاد فروری میں ختم ہوگئی تھی اور کراچی میں پی ایس ایل کے دوران پی سی بی ایم ڈی وسیم خان نے جلال الدین سے ملاقات میں انہیں بتادیا تھا کہ بورڈ ان سے معاہدے کی تجدید کا ارادہ نہیں رکھتا تاہم جلال الدین، اسماویہ اقبال اور اختر سرفراز پر مشتمل سلیکشن کمیٹی کی کارکردگی اور خدمات کو سراہا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے ون ڈے کرکٹ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے پہلے بولر جلال الدین کی خدمات کو سراہا اور انہیں بتایا گیا کہ خواتین کرکٹرز کو ہی سلیکٹر بناکر پاکستان کرکٹ کو اوپر لانے کے لئے کوشش کی جارہی ہے۔

گزشتہ روز کراچی میں پریس کانفرنس میں چیئرمین کرکٹ بورڈ احسان مانی نے کہا تھا کہ میری ترجیحات میں خواتین کی کرکٹ بھی شامل ہے، کرکٹ کے بزنس پلان میں خواتین کرکٹ اوپر ہے، ہم کبھی بھی خواتین کی کرکٹ کو نظر انداز نہیں کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی خواتین کرکٹ کو بھی اپنی ترجیحات میں سرفہرست رکھنا چاہتا ہے اور  پی سی بی میں مزید تقرریوں اور انتظامی تبدیلیوں کا امکان ہے۔

انضمام الحق کی سربراہی میں کام کرنے والی سینئر سلیکشن کمیٹی کی معیاد بھی جولائی میں ورلڈ کپ کے بعد ختم ہورہی ہے تاہم کمیٹی کو نیا معاہدہ دینے کا انحصار ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی پر ہوگا۔