Official Web

پھلوں، سبزیوں سے اجتناب جوڑوں اور پٹھوں کے امراض کا اہم سبب ہے: ماہرین

کراچی: ملکی اور غیر ملکی ماہرین صحت کے مطابق پھلوں اور سبزیوں سے اجتناب، بچوں اور نوجوانوں کا زیادہ تر وقت موبائل اور ٹی وی اسکرینز کے سامنے بیٹھنا ہڈیوں، جوڑوں اور پٹھوں کے امراض کا ایک اہم سبب ہے۔

پاکستان سوسائٹی آف رہیماٹولوجی کی 23ویں بین الاقوامی کانفرنس کے پہلے روز آگہی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ملکی و غیر ملکی ماہرین نے ان خیالات کا اظہار کیا۔

کانفرنس میں یورپی، امریکی اور مشرق وسطیٰ کے مختلف ممالک اور پاکستان کے مختلف شہروں سے درجنوں ماہرین صحت نے شرکت کی۔

عوامی آگاہی کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے معروف برطانوی ماہر ڈاکٹر ٹیرنس گبسن نے کہا کہ پاکستانیوں کی بہت بڑی تعداد اس وقت گھٹنوں کے درد اور مسائل کا شکار ہے، جس کی ایک بڑی وجہ ان کا موٹاپا اور ورزش نہ کرنا ہے۔

ڈاکٹر ٹیرنس کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہریوں کو اپنی عادتیں بدلنا ہوں گی، ورزش کو اپناتے ہوئے صحت مند طرز زندگی اختیار کرنا ہوگا تاکہ وہ جوڑوں اور پٹھوں کے درد سے نجات حاصل کر سکیں۔

سامعین کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسٹیم سیل ٹیکنالوجی اس وقت پٹھوں اور جوڑوں کے امراض کا علاج نہیں ہے، گھٹنے کے درد کی شکایت پر اگر ڈاکٹر تجویز کرے تو گھٹنے کے جوڑ کو تبدیل کروا لینا چاہیے۔

انہوں نے شرکاء کو مشورہ دیا کہ وہ ازخود ادویات کے استعمال سے اجتناب برتیں، کمر، جوڑوں، گھٹنوں اور پاؤں کے امراض کے لیے ماہرین سے رجوع کریں۔

 بقائی میڈیکل یونیورسٹی سے وابستہ معروف رہیماٹولوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر شکیل بیگ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ جوڑوں اور پٹھوں کے 70 فیصد امراض کی تشخیص مریض سے بات کر کے اور ان کا معائنہ کرنے کے بعد ہی ہوسکتی ہے اور اس کے بعد اگر ڈاکٹر مناسب سمجھیں تو مریض کے مزید ٹیسٹ کروائے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے بھی موٹاپے، بسیار خوری، ورزش نہ کرنے اور غیر صحت مندانہ غذا کو جوڑوں اور پٹھوں کی بیماریوں کا اہم سبب قرار دیا۔

معروف رہیماٹولوجسٹ ڈاکٹر صالحہ اسحاق نے کہا کہ دھوپ میں نہ نکلنے اور زیادہ تر وقت بند کمرے میں گزارنے سے وٹامن ‘ڈی’ کی کمی ہوجاتی ہے اور یہ وٹامن غذائی اشیاء سے بہت کم مقدار میں حاصل ہوتا ہے جس کے نتیجے میں جوڑوں ، پٹھوں میں درد ، کمزوری کی شکایات ہوتی ہیں۔

ڈاکٹر ثمینہ غزنوی نے ہڈیوں کے بھربھرے پن کے بارے میں بتایا کہ اس مرض میں ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں اور معمولی چوٹ سے بھی ہڈی ٹوٹنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

سیمینار سے دیگر ماہرین جن میں امریکا سے آئے ڈاکٹر عاصم خان، ڈاکٹر طاہرہ پروین، پمز اسلام آباد کے ڈاکٹر وجاہت، لیاقت نیشنل اسپتال کے ڈاکٹر عامر ریاض اور ڈاکٹر لبنیٰ بیگ کے علاوہ دیگر ماہرین  نے بھی خطاب کیا۔

%d bloggers like this: